اسلام آباد: وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے وزیراعظم شہباز شریف کے اس بیان پر تنقید کی ہے کہ اسلام آباد میں احتجاج کے دوران گولی نہیں چلی۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کا اس طرح کا بیان دینا نہ صرف غیر مناسب ہے بلکہ اس سے اجتناب کرنا چاہیے۔
اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے 26 نومبر کے واقعات کی بات کی تھی، وزیر اعلیٰ کے مطابق وزیراعظم کا یہ کہنا کہ "اسلام آباد میں احتجاج کے دوران گولی نہیں چلی” مناسب نہیں تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعظم کو اس قسم کی باتوں سے بچنا چاہیے اور اگر کسی کو کسی معاملے پر تحفظات ہیں تو ان پر بات کرنی چاہیے۔علی امین گنڈا پور نے کہا کہ 26 نومبر کے واقعے پر وزیراعظم کا بیان حقیقت سے ہٹ کر تھا ،وزیراعظم کو اس معاملے میں تحمل سے کام لینا چاہیے تھا
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے اپیکس کمیٹی کے اہم اجلاس کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اس اجلاس میں سکیورٹی اداروں کی مشترکہ کوششوں کا جائزہ لیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی ترجیحات میں دہشت گردی کا خاتمہ سرفہرست ہے، اور اس مقصد کے لیے تمام ادارے مل کر کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے حکومت اور سکیورٹی اداروں کا ایک ہی ایجنڈا ہے، اور اس پر تمام ادارے اتفاق رائے رکھتے ہیں۔
علی امین گنڈا پور نے افغانستان کے حوالے سے بھی بات کی اور کہا کہ اس موضوع پر بھی اجلاس میں تفصیل سے گفتگو کی گئی۔ ان کے مطابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے اس بات کا عندیہ دیا ہے کہ افغانستان کے حوالے سے بات چیت مذاکراتی کمیٹی میں ہوگی۔
علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ ملک میں امن و امان کے قیام اور دہشت گردی کے خاتمے کے لیے تمام سیاسی اور سکیورٹی اداروں کو مل کر کام کرنا ہوگا۔ ہمارے لوگ جو لاپتہ ہیں وہ دیئے جائیں کیونکہ ہمارے خدشات ہیں،ہم سیاسی جماعت ہیں،ہمارے سیاسی کارکن تھےاِس مُلک کے لوگ تھے، اُن کے ساتھ جو رویہ اختیار کیا گیا اُس پر ہمارے خدشات ہیں، ہم انصاف مانگیں گے،ایسے نہیں جانے دینگے.عمران خان 9 مئی کے حوالے سے کس چیز کی معافی مانگیں پہلے کمیشن بناؤ اور جرم کیا ہے یہ بتاؤ ۔
66 سالہ خاتون "پیار” کے چکر میں ڈیٹنگ ایپس پر "لٹ” گئی
خواتین کو بیہوش کر کے جنسی زیادتی ،ویڈیو بنانے والا ڈاکٹر گرفتار
سیاحتی مقام پر جانے والی ایئر ہوسٹس کی عزت لٹ گئی








