اسرائیلی فوج نے فلسطینی تنظیم حماس کے بانی رہنما حکم محمد عیسیٰ العیسیٰ اور لبنانی تنظیم حزب اللہ کے سینیئر کمانڈر عباس الحسن وہبی کو فضائی حملوں میں شہید کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

اسرائیل کا کہنا ہے کہ غزہ سٹی میں کارروائی کے دوران حکم عیسیٰ کو نشانہ بنایا گیا، جو حماس کے عسکری ونگ کے اہم بانی رہنماؤں میں شامل تھے بیان کے مطابق وہ 7 اکتوبر کے حملوں کی منصوبہ بندی اور عملی نفاذ میں بھی ملوث رہےاسرائیلی فوج کا دعویٰ ہے کہ حکم عیسیٰ نے حماس کی عسکری صلاحیتوں کو مضبوط کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا، وہ تربیتی ہیڈکوارٹر کے سربراہ اور جنرل سیکیورٹی کونسل کے رکن بھی رہ چکے ہیں تاہم حماس نے تاحال اس دعوے کی تصدیق یا تردید نہیں کی۔

ادھر جنوبی لبنان کے علاقے محرونا میں ایک علیحدہ فضائی حملے میں اسرائیلی فوج نے حزب اللہ کے کمانڈر عباس الحسن وہبی کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا ہے، فوج کے مطابق وہبی حزب اللہ کی ’رضوان فورس‘ میں انٹیلیجنس چیف تھے اور تنظیم کو دوبارہ فعال کرنے کی کوششوں میں شامل تھے۔

ملک میں مزید موسلادھار بارشوں کا امکان، ممکنہ سیلاب کے پیش نظر الرٹ جاری

دوسری جانب اسرائیل کی دہشت گردی کے نتیجے میں 24 گھنٹے میں مزید 81 فلسطینی شہید اور 400 سے زائد زخمی ہوگئے۔

قطر کی وزارتِ خارجہ کے ترجمان ماجد الانصاری نے کہا ہے کہ غزہ کے ثالث اسرائیل اور حماس کے ساتھ بات چیت کر رہے ہیں تاکہ اس ہفتے ایران کے ساتھ ہونے والے جنگ بندی معاہدے کی بنیاد پر فلسطینی علاقے میں بھی جنگ بندی کی کوششوں کو آگے بڑھایا جا سکے۔

جمعے کو اے ایف پی کو دیے گئے ایک انٹرویو میں ماجد الانصاری نے کہا کہ دوحہ، جو واشنگٹن اور قاہرہ کے ساتھ مل کر غزہ کے ثالثی عمل میں شامل ہے، اب اس جنگ بندی سے پیدا ہونے والی فضا اور موقع کو استعمال کرنے کی کوشش کر رہا ہے تاکہ غزہ پر مذاکرات دوبارہ شروع کیے جا سکیں اگر ہم نے اس موقع اور اس رفتار کو استعمال نہ کیا، تو یہ ایک اور ضائع ہونے والا موقع ہوگا، جیسا کہ حالیہ ماضی میں کئی بار ہو چکا ہے، ہم دوبارہ ایسا نہیں دیکھنا چاہتے‘، الانصاری قطر کے وزیراعظم کے مشیر بھی ہیں۔

سعودیہ ایئر لائن کے کیبن کریو منیجر کا دوران پرواز انتقال ہو گیا

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعے کو غزہ میں نئی جنگ بندی کے بارے میں امید کا اظہار کیا اور کہا کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان معاہدہ اگلے ہفتے تک طے پا سکتا ہے ثالث کئی مہینوں سے دونوں فریقوں کے ساتھ بات چیت کر رہے ہیں تاکہ غزہ میں گزشتہ 20 ماہ سے جاری جنگ کا خاتمہ ہو، ماجد الانصاری نے وضاحت کی کہ اس وقت براہ راست بات چیت نہیں ہو رہی، تاہم قطر ہر فریق سے الگ الگ سطح پر بھرپور رابطے میں ہے۔

جنوری میں صدر ٹرمپ کے عہدہ سنبھالنے کے بعد دو ماہ کی جنگ بندی پر اتفاق ہوا تھا، تاہم مارچ میں یہ معاہدہ ختم ہو گیا اور اس کے بعد اسرائیل نے غزہ میں اپنی فوجی کارروائیاں تیز کر دیں ماجد الانصاری نے جنوری کی اس جنگ بندی کا حوالہ دیتے ہوئے جس کے تحت حماس کے زیر حراست درجنوں قیدیوں کے بدلے میں سیکڑوں فلسطینی قیدی رہا کیے گئے تھے، کہا کہ ’ہم نے دیکھا ہے کہ امریکا کا دباؤ کیا کچھ کر سکتا ہے، خاص طور پر اسرائیل اور ایران کے درمیان جنگ بندی پر امریکا کے عمل دخل کے تناظر میں یہ کسی طرح بعید از قیاس نہیں کہ واشنگٹن کی طرف سے دباؤ غزہ میں بھی ایک نئی جنگ بندی کے حصول کا باعث بن سکتا ہے۔

:بلوچستان کے ضلع موسیٰ خیل اور گردونوح میں زلزلہ،21 مکانات تباہ

یاد رہے کہ اسرائیل خود لبنان کے ساتھ طے شدہ جنگ بندی معاہدے کی روزانہ کی بنیاد پر خلاف ورزیاں کر رہا ہے، جس پر انسانی حقوق کی تنظیمیں مسلسل تشویش کا اظہار کر رہی ہیں۔

Shares: