امریکا کا کہنا ہے کہ ایرانی پاسداران انقلاب کو دہشت گرد قرار دیا جاچکا، ایران کو نیوکلیئر پروگرام کا پھیلاؤ روکنا ہوگا جبکہ غزہ کی صورتحال کی ذمہ دار حماس ہے
امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس نے ایک پریس بریفنگ کے دوران غزہ کی موجودہ صورتحال کی ذمہ داری فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس پر عائد کی۔ ان کا کہنا تھا کہ حماس کی کارروائیوں کے باعث غزہ میں حالات بدتر ہو گئے ہیں اور اس تنظیم کو اپنی پالیسیوں پر نظرثانی کرنی چاہیے۔ٹیمی بروس نے مزید کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ اپنے تمام فیصلے امریکی عوام کی امنگوں کے مطابق کر رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ "ہم محفوظ ہیں اور اپنے اقدار کو عالمی سطح پر عزت کے ساتھ نافذ کرتے ہیں۔” انہوں نے کہا کہ صدر ٹرمپ کے دور میں جب امریکا معاشی طور پر مضبوط ہو گا، تو دنیا بھی بہتر جگہ بنے گی۔
اس موقع پر ایک سوال کے جواب میں کہ آیا ٹرمپ امریکا کو دوبارہ عظیم بنانے کی کوشش کر رہے ہیں، اور مقبوضہ کشمیر و افغانستان میں بھی لوگ ان کی طرف دیکھ رہے ہیں، ٹیمی بروس نے کہا کہ "لوگ ٹرمپ پر اعتبار کرتے ہیں، اور یہی وجہ ہے کہ انہیں دوبارہ منتخب کیا گیا ہے۔” ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے ایران کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ "ایران کے پاسداران انقلاب گارڈ کو بین الاقوامی دہشت گرد قرار دیا جا چکا ہے، اور ایران کو اپنے نیوکلیئر اور بیلسٹک میزائل پروگرام کا پھیلاؤ روکنا ہوگا۔” یہ بیان ایران کی جانب سے نیوکلیئر ہتھیاروں کی تیاری کے معاملے پر امریکا کی بڑھتی ہوئی تشویش کا اظہار تھا۔
قبل ازیں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کو دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ اگر ایران نے جوہری ہتھیاروں کی تیاری کا سلسلہ جاری رکھا، تو امریکا اس پر بمباری کرے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکا ایران کو اس کی جوہری سرگرمیوں کے لیے ہرگز برداشت نہیں کرے گا اور جوہری ہتھیاروں کے معاملے میں ایران کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ٹرمپ کی دھمکی پر ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ "امریکا اور اسرائیل کی دشمنی ہمیشہ سے جاری رہی ہے، اور اگر امریکا نے کوئی ایسا اقدام کیا تو ایران اسے سخت جوابی دھچکا دے گا۔” آیت اللہ خامنہ ای کا کہنا تھا کہ ایران میں بغاوت کی کوشش کرنے والے امریکیوں کو ایرانی عوام خود نمٹ لیں گے۔
علاوہ ازیں غزہ میں فلسطینیوں کی بے دخلی کے امریکی منصوبے کے خلاف حماس نے دنیا بھر میں اپنے حامیوں سے ہتھیار اٹھانے کی اپیل کی ہے۔ حماس کے سینیئر عہدیدار سامی ابو زہری نے کہا کہ "جو کوئی بھی ہتھیار اٹھا سکتا ہے، اسے عملی اقدام کرنا چاہیے۔ دھماکہ خیز مواد، گولی، چاقو یا پتھر، کچھ بھی نہ چھوڑیں، ہر کوئی اپنی خاموشی توڑ دے۔”
اسرائیلی فوج نے غزہ کے رفح علاقے میں موجود تمام شہریوں کو فوری طور پر اپنے علاقے خالی کرنے کا حکم دیا ہے۔ اسرائیلی فوج کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ "تمام رہائشیوں کو فوری طور پر اپنے علاقے خالی کر کے المواصی کیمپ منتقل ہونے کا حکم دیا گیا ہے۔” اس کارروائی سے غزہ کی صورتحال مزید پیچیدہ ہو گئی ہے اور شہریوں کی زندگی مزید خطرے میں ہے۔