حماس نے اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی کے مجوزہ معاہدے پر رضا مندی کا اظہار کرتے ہوئے اس پر دستخط کر دیے ہیں اور دستاویزات ثالثی فریقوں کے حوالے کر دی ہیں۔ حماس کا کہنا ہے کہ اب جنگ بندی کا دارومدار اسرائیل پر ہے۔

عرب میڈیا کے مطابق، حماس نے معاہدے کی چند شقوں میں تبدیلی کے لیے ثالثی فریقوں کے مطالبات کو تسلیم کیا ہے اور معاہدہ مکمل کرکے انہیں فراہم کیا ہے۔دوسری جانب اسرائیلی محاصرے کی وجہ سے غزہ میں غذائی قلت شدید ہو گئی ہے۔ ایک ہی روز میں بھوک کی وجہ سے چار بچوں سمیت کم از کم 15 فلسطینی انتقال کر گئے۔ اسرائیلی جنگ کے آغاز سے اب تک غذائی قلت سے اموات 80 بچوں سمیت 100 سے زائد ہو چکی ہیں۔ اقوام متحدہ نے غزہ کی صورتحال کو ایک ہولناک انسانی بحران قرار دیا ہے۔

امدادی تنظیم اُنروا کا کہنا ہے کہ اردن اور مصر کراسنگ پر ہزاروں ٹن امدادی سامان موجود ہے، لیکن اسرائیل کو چاہیے کہ وہ راستے کھولے تاکہ امداد غزہ میں پہنچ سکے۔اسرائیلی فوج کی غزہ پر بمباری بھی جاری ہے، جس میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں امداد کے منتظر 34 افراد سمیت 100 سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔

برازیل عالمی عدالت میں اسرائیل کے خلاف مقدمے میں فریق بننے کا فیصلہ
اسی دوران برازیل نے عالمی عدالت میں اسرائیل کے خلاف مقدمے میں فریق بننے کا فیصلہ کیا ہے۔ برطانوی خبر رساں ایجنسی کے مطابق، جنوبی افریقہ کی جانب سے عالمی عدالت میں دائر درخواست کے بعد برازیل بھی اسرائیل کی غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی کے خلاف مقدمے میں شامل ہونے کے لیے تیار ہے۔

غزہ کی حالیہ صورت حال پر عالمی برادری میں تشویش پائی جا رہی ہے، اور مختلف ممالک امدادی سرگرمیاں اور سفارتی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں۔

جماعتِ اسلامی کا خیبر پختونخوا حکومت کی اے پی سی میں شرکت کا اعلان

خیبر پختونخوا، لوئر کرم اور صدہ قبائل کے امن معاہدے پر دستخط

بلوچستان کے ضلع بولان میں دستی بم حملے میں ایک شخص ہلاک، تین زخمی

Ask ChatGPT

Shares: