غزہ میں حماس کی حکومت کے مکمل خاتمے تک جنگ جاری رہے گی،نیتن یاہو

غزہ میں حماس اور اس کی حکومت کے خاتمے کے بعد اسرائیلی فوجیں لمبے عرصے تک غزہ میں ہی رہیں گی
0
96
israel

تل ابیب: اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کہا ہے کہ غزہ میں حماس کی حکومت کے مکمل خاتمے تک جنگ جاری رہے گی، حماس کو جڑ سے اکھاڑ کر دم لیں گے۔

باغی ٹی وی : اسرائیلی ٹی وی چینل 14 کو انٹرویو میں وزیراعظم نیتن یاہو نے غزہ جنگ سے متعلق اپنی منصوبہ بندی کو بیان کرتے ہوئے کہا کہ غزہ جنگ جلد ختم کرنے کی خواہش ہے جس کے دو فائدے ہوں گےغزہ میں جنگ کے خاتمے سے ہم لبنان کے ساتھ شمالی سرحد پر اپنی مزید فوج بھیج سکیں گے تاکہ بے گھر اسرائیلی اپنے گھروں کو محفوظ طریقے سے واپس آسکیں۔

وزیراعظم نیتن یاہو نے کہا کہ علاوہ ازیں غزہ جنگ کے خاتمے سے اسرائیلی فوجیں لبنان میں حزب اللہ کے خلاف یکسو ہوکر بڑے پیمانے کارروائیاں کرسکیں گے جو وقت کی ضرورت بھی ہے غزہ میں حماس کی حکومت کے مکمل خاتمے تک جنگ جاری رہے گی، حماس کو جڑ سے اکھاڑ کر دم لیں گے وہ غزہ میں حماس کی حکومت ختم کرکے علاقے کا انتظام فلسطین اتھارٹی کے حوالے کرنے کے حامی نہیں، غزہ میں حماس اور اس کی حکومت کے خاتمے کے بعد اسرائیلی فوجیں لمبے عرصے تک غزہ میں ہی رہیں گی اور سیکیورٹی معاملات کی نگرانی کریں گی۔

’پائریٹس آف دی کیریبین‘ کے اداکار شارک حملے میں جاں بحق

واضح رہے کہ 7 اکتوبر سے غزہ پر جاری اسرائیلی بمباری میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 37 ہزار سے تجاوز کرگئی جب کہ 88 ہزار کے قریب زخمی ہیں، شہید اور زخمی ہونے والوں میں نصف تعداد خواتین اور بچوں کی ہے، جبکہ غزہ سے اب تک 21 ہزار فلسطینی بچوں کے لاپتہ ہو نے کا انکشاف ہوا ہے۔

الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق بچوں کے حقوق اور فلاح وبہبود کے لیے کام کرنے والی عالمی تنظیم سیو دی چلڈرن کا کہنا ہے کہ غزہ جنگ کے نتیجے میں جو ہزاروں بچے لاپتہ ہیں وہ یا تو تباہ شدہ عمارتوں کے ملبے تلے دبے ہیں یا انہیں کسی اجتماعی قبر میں دفنا دیا گیا ہے یا پھر انہیں اسرائیلی فوجی گرفتار کرکے لے گئے ہیں۔

انڈونیشیا میں نیشنل ڈیٹا سینٹر پر سائبر حملہ، متعدد حکومتی سروسز متاثر

سیو دی چلڈرن کے نمائندے کا کہنا ہے کہ یہ ہزاروں بچے دوران جنگ اپنے والدین سے بچھڑے اور ان میں بچوں کی ایک نامعلوم تعداد ہے جنہیں جبری لاپتہ کرکے غزہ سے باہر لے جایا گیا جہاں ان کے ساتھ ناروا سلوک روا رکھا جا رہا ہےغزہ میں جنگ کی صورتحال میں معلومات جمع کرنا اور ان کی تصدیق کرنا مشکل ہے مگر کم از کم 17 ہزار بچے اپنے خاندانوں سے بچھڑ گئے ہیں جب کہ 4000 بچے گھروں اور عمارتوں کے ملبے تلے دبے ہیں، بچوں کی ایک بہت بڑی تعداد ایسی بھی ہے جنہیں اجتماعی قبروں میں دفنا دیا گیا ہے۔

پنجاب میں ینگ ڈاکٹر کی ہڑتال،سینئر‌ڈاکٹرز کی چھٹیاں منسوخ

Leave a reply