نیویارک: امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ امریکی انٹیلی جنس کو خان یونس میں زیرزمین سرنگوں میں حماس کی قیادت کی موجودگی کا پتا چلا ہے۔

باغی ٹی وی :العربیہ کے مطابق امریکی اخبار نے اپنی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ باخبر امریکی ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ ’سی آئی اے‘ حماس کے سینیر رہنماؤں اور غزہ میں یرغمالیوں کے مقام کے بارے میں معلومات اکٹھی کر رہی ہے، یہ معلومات اسرائیل کو فراہم کی جا رہی ہیں۔

7 اکتوبر کو حماس کی قیادت میں اسرائیل پر کیے گئے اچانک حملوں کے بعد کے ایک نئی ٹاسک فورس تشکیل دی گئی۔ اس ٹاسک فورس کے ذمہ غزہ میں حماس کے ٹھکانوں کے بارے میں معلومات حاصل کرنا تھا،7 اکتوبر کے حملے کے فوراً بعد امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے انٹیلی جنس ایجنسیوں اور محکمہ دفاع کو ایک میمو بھیجا جس میں ٹاسک فورس کی تشکیل کا حکم دیا گیا تھا۔

اسرائیل اور حماس کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کی نئی تجویز

جیک سلیوان نے خفیہ اداروں کو حماس کی قیادت کے بارے میں انٹیلی جنس معلومات جمع کرنے کی ہدایت کی، ٹاسک فورس کی تشکیل کسی نئے قانونی حکام کے ساتھ نہیں تھی لیکن وائٹ ہاؤس نے حماس کے بارے میں انٹیلی جنس جمع کرنے کی ترجیح پر زور دیا تھا۔

یہ واضح نہیں ہے کہ یہ معلومات اسرائیل کے لیے کتنی اہم ہیں، حالانکہ حماس کے کسی سینیر رہنما کو گرفتار یا ہلاک نہیں کیا گیا ہے امریکا اسرائیل کو حماس کے کم یا درمیانے درجے کے کارکنوں کے بارے میں انٹیلی جنس معلومات فراہم نہیں کرتا۔

7 اکتوبر سے پہلے اسرائیل نے اندازہ لگایا تھا کہ حماس کے جنگجوؤں کی تعداد 20 سے 25 ہزار کے درمیان تھی 2023 کے آخر تک اسرائیل نے امریکی حکام کو بتایا کہ انہیں یقین ہے کہ انہوں نے اس فورس کے تقریباً ایک تہائی کو ہلاک کر دیا ہےکچھ امریکی حکام کا خیال ہے کہ حماس کے نچلے درجے کے ارکان کو نشانہ بنانا گمراہ کن ہے کیونکہ انہیں آسانی سے تبدیل کیا جا سکتا ہے اور اس سے شہریوں کوغیر مناسب خطرات لاحق ہیں غزہ میں اسرائیل کی فوجی بمباری کی مہم جسمیں غزہ کی وزارت صحت کیمطابق تقریباً 24,000 فلسطینی مارے گئے ہیں حماس کے جنگجوؤں پر مشتمل ہوسکتے ہیں۔

غزہ پر اسرائیلی حملوں میں 151 فلسطینی شہید،مکمل کمیونیکیشن بلیک آؤٹ

رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ السنوار کو نشانہ بنانا صرف اسے تلاش کرنے تک محدود نہیں ہے کیونکہ امریکی انٹیلی جنس کا خیال ہے کہ السنوار جنوبی غزہ میں خان یونس کے نیچے سرنگ کے نیٹ ورک کے سب سے گہرے حصے میں چھپا ہوا ہے۔ اس کا خیال تھا کہ وہ یرغمالیوں میں گھرا ہوا ہے اور انہیں انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کر رہا ہے، اس لیے اسے زندہ پکڑنا یا مارنا ایک پیچیدہ اور مشکل آپریشن ہوگا۔

اسرائیل نے عالمی عدالت میں غزہ میں فلسطینیوں کی ہلاکتوں کا ذمہ دار حماس …

Shares: