فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کے مسلح ونگ القسام بریگیڈ کے ترجمان ابو عبیدہ نے کہا ہے کہ اگر جنگ بندی معاہدہ طے پاتا ہے تو اس کے تحت اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کی پیشکش کی جا سکتی ہے۔

اپنے تازہ بیان میں ابو عبیدہ نے خبردار کیا کہ اگر موجودہ مذاکرات ناکام ہوئے تو آئندہ کسی بھی عبوری جنگ بندی پر رضامندی ممکن نہیں ہوگی۔ ان کا کہنا تھا کہ حماس اسرائیل کے ساتھ طویل جنگ کے لیے تیار ہے۔ادھر غزہ میں اسرائیلی بمباری کا سلسلہ جاری ہے۔ امداد کے منتظر مزید 10 فلسطینی شہری شہید ہو گئے، جس کے بعد آج صبح سے اب تک شہدا کی تعداد 40 ہو چکی ہے۔امریکی میڈیا کے مطابق امریکا، قطر اور مصر نے غزہ میں جنگ بندی کے لیے نئی تجاویز پیش کی ہیں، تاہم قطر میں جاری اسرائیل اور حماس کے درمیان مذاکرات میں کوئی بڑی پیش رفت نہیں ہو سکی۔

اس دوران اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ کے ایک چرچ پر حملہ بھی کیا گیا، جس کے بعد اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے پوپ لیو سے رابطہ کیا۔ پوپ نے مطالبہ کیا کہ غزہ میں جنگ بندی کی جائے اور مذہبی مقامات کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے۔واضح رہے کہ عالمی سطح پر اسرائیل کے غزہ پر حملوں اور انسانی بحران پر شدید تشویش کا اظہار کیا جا رہا ہے، جبکہ فلسطینی شہریوں کی بڑی تعداد مسلسل اسرائیلی بمباری کا نشانہ بن رہی ہے۔

بھارت: بہار میں آسمانی بجلی گرنے سے 33 افراد ہلاک، درجنوں زخمی

سوشل میڈیا ایکٹیوسٹ فرخ کھوکھر جمعیت علمائے اسلام میں شامل

کراچی میں آج مکمل شٹر ڈاؤن ہڑتال، کاروباری مراکز بند رہیں گے

Shares: