فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس اور دیگر گروپوں نے غزہ سے متعلق قرارداد کے مسودے کو مسترد کر دیا ہے۔

عرب میڈیا کے مطابق حماس کا کہنا ہے کہ یہ مسودہ فلسطینی فیصلہ سازی پر بیرونی قوتوں کے کنٹرول کو بڑھا دے گا اور غزہ کی حکمرانی و تعمیر نو غیر ملکی سرپرستی میں چلی جائے گی۔حماس نے مؤقف اختیار کیا کہ قرارداد فلسطینیوں سے ان کا حکمرانی کا حق چھیننے کے مترادف ہے، جبکہ غزہ میں بین الاقوامی فورس کی تعیناتی غیر ملکی مداخلت کی راہ ہموار کرے گی۔ تنظیم کا کہنا ہے کہ غزہ میں انسانی امداد کا انتظام اقوام متحدہ کی نگرانی میں فلسطینی اداروں کے پاس ہونا چاہیے۔

حماس نے واضح کیا کہ وہ غزہ کو غیر مسلح کرنے یا فلسطینیوں سے مزاحمت کا حق چھیننے کی کسی بھی کوشش کو قبول نہیں کرے گی۔واضح رہے کہ اقوام متحدہ سلامتی کونسل میں امریکا اور مسلم ممالک کی پیش کردہ قرارداد پر آج ووٹنگ ہو گی، جس میں غزہ کے لیے بین الاقوامی استحکام فورس کی تعیناتی اور عبوری حکومت کے قیام پر بھی فیصلہ کیا جائے گا۔

28ویں آئینی ترمیم جلد لائی جائے گی،رانا ثناء اللہ

دبئی میں شور مچانے والی گاڑیوں کے خلاف اے آئی ریڈار سسٹم فعال

سابق اے ڈی سی آر اقبال سنگھیڑا پولیس حراست سے فرار، مقدمہ درج

بڑھتے سیکیورٹی خدشات،ایران کی بھارتیوں کے لیے ویزا فری انٹری ختم

Shares: