امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ حماس غزہ میں جنگ بندی کا معاہدہ نہیں چاہتی، لگتا ہے اب حماس سے نمٹنا پڑے گا۔

صدر ٹرمپ کا یہ بیان ایسے وقت سامنے آیا ہے جب چند روز قبل حماس نے اسرائیل سے جنگ بندی تجاویز پر رضا مندی ظاہر کرتے ہوئے مجوزہ معاہدے پر دستخط کر کے ثالثی فریقوں کے حوالے کیا تھا۔ حماس کے مطابق جنگ بندی اب اسرائیل کی منظوری سے مشروط ہے۔اپنے بیان میں ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ حماس نہ تو جنگ بندی چاہتی ہے اور نہ ہی یرغمالیوں کی رہائی میں سنجیدہ ہے۔

اس کے ساتھ ساتھ امریکی صدر نے تجارتی امور پر بات کرتے ہوئے کہا کہ یکم اگست تک مزید تجارتی معاہدے طے پانے کا امکان ہے۔ یورپی یونین کے ساتھ معاہدے کے حوالے سے اُن کا کہنا تھا کہ امکانات ففٹی ففٹی ہیں، جبکہ کینیڈا کے ساتھ صرف ٹیرف کا آپشن زیر غور ہے، بات چیت کا امکان نہیں۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے مزید کہا کہ وہ نہیں چاہتے کہ امریکی کرنسی کمزور ہو، کیونکہ اس سے معیشت پر منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔

ڈیرہ غازی خان: ریونیو واجبات کی سو فیصد ریکوری کا ہدف، نادہندگان کے خلاف سخت اقدامات کا حکم

لندن ہائیکورٹ میں عادل راجہ کو بدترین قانونی شکست، الزامات جھوٹ کا پلندہ قرار

صدر مملکت سے سعودی سفیر کی ملاقات، دوطرفہ تعاون بڑھانے پر اتفاق

Shares: