مزید دیکھیں

مقبول

حضرت خدیجہ طاہرہ کی عظمت.تحریر: سیدہ عطرت بتول نقوی

جناب رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے...

ٹڈاپ کرپشن اسکینڈل ،یوسف رضا گیلانی بری

کراچی: کراچی کی وفاقی اینٹی کرپشن عدالت نے سابق...

تارکین وطن کی 4 کشتیاں ڈوب گئیں، 186 افراد لاپتا

تارکین وطن کو لے جانے والی چار کشتیاں جبوتی...

صحت میں بہتری کے لیے عملی اقدامات اور چیلنجز.تحریر:ملک سلمان

مریم نواز شریف کے میو ہسپتال والے وزٹ سے...

امن کے قیام کیلئے امریکہ کے ساتھ قریبی تعاون جاری رکھیں گے۔ وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے امریکی صدر...

ہمیں کمنٹری سننے پر مجبور نہ کریں،عدالت ،سچ بولتا رہوں گا چاہے کسی کو برا ہی کیوں نہ لگے، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ

ہمیں کمنٹری سننے پر مجبور نہ کریں،عدالت ،سچ بولتا رہوں گا چاہے کسی کو برا ہی کیوں نہ لگے، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ میں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نظر ثانی کیس کی سماعت ہوئی

ڈپٹی اٹارنی جنرل نے سپریم کورٹ میں کیس کی کارروائی براہ راست دکھانے کی درخواست مسترد کرنیکا مطالبہ کر دیا،عدالتی کاروائی ٹیلی ویژن پر دکھانے سے بہت سے مسائل پیدا ہونگے،ڈپٹی اٹارنی جنرل نے بھارتی سپریم کورٹ سمیت جسٹس شوکت عزیز صدیقی کیس کا حوالہ بھی دیا،سپریم کورٹ کی کاروائی عوام تک پہنچانے کیلئے میڈیا موجود ہوتے ہیں،میڈیا نمائندگان آسان زبان میں عدالتی کارروائی عوام تک پہنچاتے ہیں،میڈیا کے ہوتے ہوئے براہ راست کارروائی دکھانے کا کوئی جواز نہیں,

ڈپٹی اٹارنی جنرل عامر رحمان نے عدالت میں کہا کہ ججز مقدمہ سمجھنے کے لیے سوالات کرتے ہیں۔ ججز کے سوالات سے عام آدمی سمجھنے کی بجائے کنفوژ ہو گا۔ ججز کے کنڈیکٹ پر پارلیمنٹ میں بھی بحث نہیں ہو سکتی۔ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے فلوریڈا کی عدالت کے فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ فلوریڈا کی عدالت نے ٹرائل کی براہ راست کوریج کی مخالفت کی۔

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ‏ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ‏کیچڑ مجھ پر اچھالا گیا لیکن برداشت ان سے نہیں ہورہا تھا، صدرمملکت بھول جاتے ہیں کہ وہ پی ٹی آئی کے ورکر ہیں، 3 بار خط لکھ چکا میرا کوئی ٹوئٹر اکاؤنٹ نہیں، میرے نام سے تین جعلی ٹوئٹر اکاؤنٹس بنے ہوئے ہیں، یوٹیوب چینل نہیں بناسکتا اس لیے عدالت میں کھڑا ہوں،

جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ ‏صدر کبھی میڈیا ٹرائل نہیں کرواتے، یہ خود ہو جاتا ہے، بہتر ہوگا ان باتوں پر نہ جائیں، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ سچ بولتا رہوں گا چاہے کسی کو برا ہی کیوں نہ لگے، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ عدالت جس سماعت کیلئے بیٹھی ہے بات اس سے دوسری طرف جاچکی ہے، ہمیں کمنٹری سننے پر مجبور نہ کریں آپ بات اس طرف لے گئے کہ حکومت نے آپ کی تضحیک کی

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ‏ نے کہا کہ ریفرنس پرکوئی بیان جاری نہیں کیا، خبرحکومت نے لیک کی، مزید 3 سال بینچ میں رہنے یا پنشن لینے میں کوئی دلچسپی نہیں،میری دلچسپی صرف عدلیہ کی عزت اور احترام میں ہے، آج میرا ٹرائل ہورہا ہے، کل آپ بھی میری جگہ ہوسکتے ہیں، صرف میری ہی نہیں، باقی تمام ججز کی بھی فائلیں تیار ہیں، اسے بطورفائزعیسیٰ کیس نہ دیکھیں، یہ عدلیہ کے وقار کا معاملہ ہے،

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نظرثانی درخواست کی سماعت کل تک ملتوی کر دی گئی

میرا سرشرم سے جھک گیا،جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے دلائل

2019 سے مشکل میں،وکیل کی فیس ادا نہیں کر سکتا، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے نظر ثانی کیس میں خود دیئے دلائل

مجھے پتہ چلے حلقہ میں یہ کام ہو رہا ہے تو میں ووٹ ڈالنے نہیں جاؤنگا۔ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ

آئین میں کہاں لکھا ہے الیکشن کمیشن چیئرمین سینیٹ انتخاب نہیں کرائے گا؟ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ

3 سال گزرگئے،یہ کام نہیں ہوا،حکومت کی نااہلی ظاہر ہوتی ہے، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ

کیا گورنر پنجاب کو بیرون ملک سے اس لیے لایا گیا کہ وہ جمہوریت تباہ کریں ؟ عدالت

جسٹس قاضی فائز عیسی‌ نے سپریم کورٹ میں دائر درخواست میں کہا ہے کہ سپریم کورٹ فیصلے پر نظر ثانی کر کے 19 جون کے عبوری حکم کو ختم کرے،درخواست میں کہا گیا کہ ایف بی آر نے اہل خانہ کے خلاف کارروائی تفصیلی فیصلے سے پہلے ہی شروع کر دی،ایف بی آر کی درخواست گزار کی رہائش گاہ کے باہر نوٹس چسپاں کرنا بدنیتی پر مبنی ہے، حکومتی تحریری دلائل پر جواب جمع کرانے کا موقع دیا جائے،

قبل ازیں 18 جولائی کو جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف صدارتی ریفرنس کے معاملے پر سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف پاکستان بارکونسل نےنظر ثانی درخواست دائرکردی تھی

پاکستان بار کونسل نے سپریم کورٹ سے استدعا کی ہے کہ سپریم کورٹ 19جون کےفیصلےپرنظرثانی کرے،درخواست میں صدر مملکت ،وزیراعظم اوروفاقی وزیرقانون کو فریق بنایا گیا ہے،درخواست میں سپریم جوڈیشل کونسل،مشیراحتساب شہزاد اکبر کوبھی فریق بنایا گیا ہے سپریم کورٹ میں ایڈووکیٹ سلمان اکرم راجہ کےتوسط سے نظرثانی درخواست دائرکی گئی،

واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے جسٹس قاضی فائز عیسی کی درخواست منظور کرلی،سپریم کورٹ نے صدارتی ریفرنس کالعدم قرار دے دیا

سپریم کورٹ نے فیصلہ سنا دیا،عدالت نے فیصلے میں کہا کہ ایف بی آر جسٹس قاضی عیسیٰ کی اہلیہ کو پراپرٹی سے متعلق 7 روز میں نوٹسز جاری کرے،ایف بی آر کے نوٹس جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے سرکاری رہائشگاہ بھجوائے جائیں،ہر پراپرٹی کا الگ سے نوٹس کیا جائے،ایف بی آر کے نوٹس میں جج کی اہلیہ اور بچے فریق ہوں گے،ایف بی آر حکام معاملے پر التوا بھی نہ دیں،انکم ٹیکس 7 روز میں اس کا فیصلہ کرے.

قانون آرڈیننس کے ذریعے بنانے ہیں تو پارلیمان کو بند کر دیں،جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے ریمارکس

جوڈیشل کونسل کے خلاف سپریم کورٹ کا بینچ تحلیل

کسی جج پر ذاتی اعتراض نہ اٹھائیں، جسٹس عمر عطا بندیال کا وکیل سے مکالمہ

ججز کے خلاف ریفرنس، سپریم کورٹ باراحتجاج کے معاملہ پر تقسیم

حکومت نے سپریم کورٹ‌ کے سینئر جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیخلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس دائر کر دیا

حکومت نے یہ کام کیا تو وکلاء 2007 سے بھی بڑی تحریک چلائیں گے،وکلا کی دھمکی

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ بھی میدان میں‌ آگئے، ریفرنس کی خبروں‌ پر صدرمملکت کوخط لکھ کر اہم مطالبہ کر دیا

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ جائیداد کے اصل مالک ہیں یا نہیں؟ اٹارنی جنرل نے سب بتا دیا

صدارتی ریفرنس کیس، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ سپریم کورٹ پیش ہو گئے،اہلیہ کے بیان بارے عدالت کو بتا دیا

منافق نہیں، سچ کہتا ہوں، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ،آپ نے کورٹ کی کارروائی میں مداخلت کی،جسٹس عمر عطا بندیال

سپریم کورٹ فیصلے کے بعد صدر اور وزیر اعظم کو فورا مستعفی ہوجانا چاہئے، احسن اقبال

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ بیوی اور بیٹی کے ہمراہ اچانک کہاں پہنچ گئے؟

قاضی فائز عیسیٰ کیس،کیس کی کارروائی براہ راست دکھانے کی درخواست پر حکومت نے کیا دیا جواب؟

عدالت نے فیصلے میں کہا کہ ان لینڈ ریونیو کا کمشنر تمام فریقین کو سنے گا،انکم ٹیکس کمشنر قانون کے مطابق فیصلہ کرے،ایف بی آر 7 دن میں سپریم جوڈیشل کونسل کو رپورٹ جمع کرائے ،چیئرمین ایف بی آر تمام تر معلومات سپریم جوڈیشل کونسل کو فراہم کرے گا،فیصلہ فل کورٹ بینچ کے سربراہ جسٹس عمر عطا بندیال نے سنایا

ممتاز حیدر
ممتاز حیدرhttp://www.baaghitv.com
ممتاز حیدر اعوان ،2007 سے مختلف میڈیا اداروں سے وابستہ رہے ہیں، پرنٹ میڈیا میں رپورٹنگ سے لے کر نیوز ڈیسک، ایڈیٹوریل،میگزین سیکشن میں کام کر چکے ہیں، آجکل باغی ٹی وی کے ساتھ بطور ایڈیٹر کام کر رہے ہیں Follow @MumtaazAwan