سنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا نے کہا ہے کہ میرا ایک بیٹا ہے اسکو مشورہ ہو گا کہ وہ سیاست سے دور رہے میں بھگت رہا ہوں

نجی ٹی وی 365 نیوز کے پروگرام کھرا سچ میں اینکر پرسن مبشر لقمان نے سنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا سے سوال کرتے ہوئے کہا کہ دل پر ہاتھ رکھ کر آپ نے سچ بولنا ہے آج سیاستدان کے طور پر نہیں، ایک خانقاہ کے حساب سے سچ بولنا ہے، یہ تو نہیں ہو سکتا کہ آپ کے والد کو جیل میں ڈالا ہو اور آپ احتجاج میں نہ ہوں، بشریٰ ، عمران کے بچے احتجاج میں نہیں آتے، کبھی تو آپ سوچتے ہوں گے کہ یہ کیا ہو رہا ہے

صاحبزادہ حامد رضا کا کہنا تھا کہ میں دل پر ہاتھ رکھ کر ایمانداری سے کہہ رہا ہوں بہت سارے سیاستدان پاکستان میں ایسے ہیں جن کے بچے سیاست میں نہیں، میں نے ایسا کبھی نہیں سوچا، میرا اپنا بیٹا سیاست میں آنا نہیں چاہتا، میں جہاں پھنس بیٹھا ہوں میں نے آگے چلنا ہے،ہم چار بھائی تھے، میں اب خمیازہ بھگت رہا ہوں، میرا ایک بیٹا ہے اسکو مشورہ ہو گا کہ وہ دور رہے میں بھگت رہا ہوں، میرا بیٹا لندن نہیں جائے گا،میں کسی اور کے بارے میں جواب دہ نہیں ہوں ،خان کی بیوی نہیں آ رہی تھی تو ایشو تھا وہ آ گئیں تو ایشو، خان کی بہنوں نے،بیوی نے جیل کاٹ لی،ہم ایسی قوم ہیں جو کسی بات پر راضی نہیں ہوتیں، مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ وہ دونوں جھوٹ بول رہی ہیں، سچ بولیں تو ہم راضی ہیں.

مبشرلقمان کا کہنا تھا کہ آپ پی ٹی آئی کے نہیں تو جوابدہ نہیں، اگلی احتجاج کی کوئی کال آ رہی، جس پر حامد رضا کا کہنا تھا کہ ابھی تک نہیں لیکن حکمت عملی پر بات ہوئی ہے، اگلے چند دنوں میں پرپوزل کی خان سے لی جائے گی، مبشر لقمان نے سوال کیا کہ بانی گنڈا پور سے ناراض ہیں ہو سکتا ہے کہ وزیراعلیٰ کسی اور کو بنایا جائے جس پر حامد رضا کا کہنا تھا کہ میری آخری ملاقات ہوئی اس وقت تو عمران گنڈا پور پر مطمئن تھے،

مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ پنجاب سے لوگ کیوں نہیں نکلے، جس پر حامد رضا کا کہنا تھا کہ پنجاب میں اراکین کے ساتھ جو سلوک کیا گیا، بہت ساروں کی تو فیملیاں بھی سائیکو پیشنٹ بن گئیں، واش روم کے بیسن تک توڑ دیئے گئے پورا پنجاب بلاک تھا، 24 تاریخ کو شدید شیلنگ ہم پر کی گئی، میں بھی جلوس لے کر نکلا تھا، میں‌27 گھنٹوں میں اسلام آباد پہنچا، راستے بند تھے،ہم مختلف راستوں سے گئے،ہمارے ساتھ فیصل آباد کے تمام ایم این ایز تھے، مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ علی امین 12 ضلعے کراس کر کے پہنچا تھا آپ نے تو زیادہ کر لئے، آپ کی بات پر مجھے اعتبار ہے، علی امین کی بات پر اعتبار نہیں، مجھے نہیں آدھی سے زیادہ تحریک انصاف کو گنڈا پور پر اعتبار نہیں، حامد رضا کا کہنا تھاکہ کچھ چیزیں ایسی ہوئی ہیں جو نہیں ہونی چاہئے تھی، میں نے زندگی میں اتنا برا سفر نہیں کیا جتنا اس دن کیا،مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ آپ نے حماد اظہر سےپوچھنا تھا وہ آرام سے ہشاش بشاش آتا ہے اور چلا جاتا ہے،

حامد رضا کا کہنا تھا کہ سیٹ میں نے عمران خان کے ساتھ جیتی وہ امانت ہے،میں اس وقت ضمانتیں کروا رہا ہوں، مختلف مقدمے 24 کو درج ہوئے، ریاست ہمیں دہشت گرد یا غدار ثابت کرنا چاہتی ہے جن مقدموں کا پتہ چلتا ہے ضمانتوں میں مصروف ہو جاتے ہیں،میرا استعفیٰ سیاسی اور کور کمیٹی کا ہے،میں نے سیدھی سادھی بات، سیاست کی ہے، تنقید کی جا رہی تھی کہ پنجاب سے لوگ نہیں نکلے، ہم اسلام آباد پہنچے پھر بھی تنقید کی گئی میں نے سوچا سب کا احتساب ہونا چاہئے اسلیے استعفیٰ دیا، گروپنگ پارٹیوں میں ہوتی ہے، میں پی ٹی آئی کا اتحادی ہوں، قومی اسمبلی کا استعفیٰ عمران خان کو دوں گا، جس طرح حکومت نے 24 تاریخ کو سلوک کیا، مارا گیا، سیٹ میں نے عمران کی وجہ سے جیتی وہ قبول کرتے ہیں یا نہیں دیکھتے ہیں،مبشر لقمان کا کہنا تھاکہ پی ٹی آئی حکومت نے تحریک لبیک کے لوگوں کو مارا تھا اور ان کو را کا ایجنٹ کہا تھا اس وقت میں نے کہا تھا کہ انکو کہیں ایسا نہ کریں یہ کبھی نہ کبھی اللہ ان کو دکھا دے گا، جس پر حامد رضا کا کہنا تھا کہ میں اس وقت پی ٹی آئی کے ساتھ نہیں تھا، میں ایمان اور مذہب کے بارے میں بڑا کلیئر ہوں، میں نے ہی اس وقت سہولت کاری کی تھی،

Shares: