مزید دیکھیں

مقبول

پاکستان نے ڈیوس کپ جونیئرز 2025 جیت لیا

لاہور: پاکستان نے ڈیوس کپ جونیئرز 2025 جیت...

امریکہ میں چھوٹا طیارہ گر کر تباہ، پانچ زخمی

پنسلوانیا: امریکی ریاست پنسلوانیا کی لنکاسٹر کاؤنٹی کے مینہیم...

سانحہ بلوچستان،شہید ڈرائیور کا تعلق قصور سے،اہلیان علاقہ سوگ میں

قصور گزشتہ دن بلوچستان ٹرین سانحے میں جعفر ایکسپریس...

بنوں میں دہشت گردوں کا دوپولیس تھانوں اور چوکی پر حملہ

خیبر پختونخوا کے شہر بنوں کے دو تھانوں اور...

مولانا عبدالحق جمعیت علمائے اسلام (س) کے مرکزی امیر مقرر

جمعیت علمائے اسلام کی مرکزی مجلس شوریٰ کا اجلاس جامعہ دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک میں منعقد ہوا جس میں مولانا حامد الحق حقانی شہید کی شہادت سے خالی ہونے والا عہدہ امارت کے بارے میں مشاورت کرکے اتفاق رائے سے ان کے فرزند ارجمند مولانا عبدالحق ثانی کو مرکزی امیر مقرر کردیا گیا ۔

باغی ٹی وی کے مطابق چاروں صوبوں کے نمائندہ علماء نے اپنی تائید و حمایت کا اعلان کردیا۔اجلاس میں مرکزی سرپرست اعلیٰ خانوادہ حضرت درخواستی کے چشم و چراغ شیخ الحدیث حضرت مولانا مفتی حبیب الرحمن درخواستی کو مقرر کردیا گیا۔اسی طرح مرکزی سیکرٹری اطلاعات امام الشہداء کے فرزند ارجمند مولانا خزیمہ سمیع کو نامزد کیا گیا۔ اجلاس میں حضرت مولانا حامد الحق حقانی شہید کے لئے فاتحہ خوانی کی گئی اور ان کے قاتلوں کی فی الفور گرفتاری کا مطالبہ کیا گیا،اجلاس میں مرکزی اور صوبائی حکومتوں اور مقتدر اداروں کی مولانا حامد الحق کی شہادت پر خاموشی ایک سوالیہ نشان ہے۔مولانا حامد الحق شہید ہمیشہ پاکستان کی سلامتی ،دفاع اوراستحکام کی سیاست پر یقین رکھتے ہیں انہوں نے پاکستان اور بالخصوص صوبہ خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں قیام امن کے لئے کوشاں تھے، وہ منفی سیاست کے قطعاً روادار نہیں تھے۔

جلاس میں صوبہ خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں جاری دہشت گردی اور امن و امان کی بگڑتی صورتحال بالخصوص علماء کی شہادتوں پر افسوس کا اظہار کیا گیا ،حالیہ دنوں میں جمعیت علمائے اسلام واناوزیرستان کے امیر مولانا عبداللہ ندیم پر بم دھماکہ اور پشاور میں مشہور مبلغ مولانا مفتی محمد منیرشاکر کی شہادت کو خطرے کی گھنٹی سمجھ کر حکومت اور اداروں سے اپیل کی گئی کہ خدارا وہ علماء کو دشمن نہ سمجھیں اوران کو ہر قسم کا تحفظ دے دیں۔اجلاس میں ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی ،گیس اور بجلی کی ناروا لوڈشیڈنگ کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی۔

شرکائے اجلاس کو مرکزی سیکرٹری جنرل مولانا سید محمد یوسف شاہ اور نو منتخب امیر مولانا عبدالحق ثانی نے یقین دلایا کہ وہ اپنے شہید قائد مولانا سمیع الحق شہیداور مولانا حامد الحق حقانی شہید کے مشن کو آگے لے جائیں گے اور ان کے مقدس خون کو رائیگاں نہیں جانے دیں گے ۔اجلاس کے آخر میں خاندان حقانی کی طرف سے جمعیت علمائے اسلام صوبہ خیبرپختونخوا کے نائب امیر مولانا عرفان الحق نے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا اور خاندان حقانی کے ساتھ شرکاء کے اخلاص اور محبت کو خراج تحسین پیش کیا ۔

اجلاس میں مولانا عبدالقدوس نقشبندی ،مولانا عبدالواحد خطیب،مولانا محمد ایوب خان ڈسکوی،مولانا قاری حضرت ولی ہزاروی کراچی، مولانا قاری اعظم حسین،مولانا عبدالجبار شاکر، مولانا محمد عرفان شاکر، محترم غازی الدین بابر، مولانا قاری امین الحسنات، مولانا عبدالحئی حقانی، شیخ الحدیث حضرت مولانا عبدالقیوم حقانی،بلوچستان سے سردار نسیم محسود، مولانا محمد شفیق دولت زئی، مولانا عبدالحمید ڈیرہ غازی خان، مفتی عبید الرحمن بھکر، مولانا یوسف شاہ ہزاروی،مولانا امداد اللہ ،قاری محمد یوسف، مولانا صاحب حسین ،مفتی محمد رضا،مولانا مفتی امین الرحمن ،مسلم خان ،مولانا سلیم خان، مولانا خلیل احمد ،حافظ زین العارفین،مولانا حامد علی، مولانا انوار اللہ باچا ،مولانا نثار محمد، مولانا داؤد حقانی، مولانا قاری ابو ذر حقانی ،مولانا احسان اللہ نقشبندی، مولانا ارشد علی قریشی، حافظ عبدالرافیع، مولانا مفتی رشید احمد ،مولانا مفتی عتیق الرحمن چارسدہ، مولانا محمد طاہر شاہ اخونزادہ، مولانا حافظ رحمت اللہ ، حافظ محمد ارمان چوہان ، مولانا لقمان الحق حقانی، مولانا اسامہ سمیع، مولانا خزیمہ سمیع اور دیگر نے شرکت کی ۔

مولانا عبد الحق ثانی کا مختصر تعارف: مولانا عبد الحق ثانی نے 16 اکتوبر 1994 کو مولانا حامد الحق حقانی شہید کے ہاں اکوڑہ خٹک میں آنکھ کھولی۔ آپ مولانا عبد الحق کے بڑے پڑ پوتے ،مولانا سمیع الحق شہید کے بڑے پوتے اور مولانا حامد الحق حقانی شہید کے بڑے صاحبزادے ہیں۔ آپ نے دینی علوم کیساتھ ساتھ دنیوی علوم بھی حاصل کررکھا ہے۔ آپ نے میٹرک اور ایف ایس سی فیڈرل بورڈ سے نمایاں نمبرات سے پاس کیا۔ آپ نے ایم بی اے فائنانس کی ڈگری 3.54سی جی پی اے سے مکمل کی۔ وفاق المدارس العربیہ سے نمایاں نمبرات سے شہادت عالمیہ کی ڈگری حاصل کی۔ آپ گزشتہ 3 سالوں سے جامعہ دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک میں درجہ خامسہ تک مختلف دینی کتب جن میں تفسیر قرآن، فقہ، علم ادب وغیرہ شامل ہے کی تدریس کی خدمات سر انجام دے رہے ہیں۔ مولانا عبدالحق ثانی اپنے شہید دادا جان اور شہید والد مولانا حامد الحق حقانی شہید کے دست و بازو رہے ہیں۔ اپنے شہید والد کی تمام سیاسی و مذہبی معاملات میں ان کے معاون خاص رہے ہیں۔ ملکی اور بین الاقوامی سطح پر عالمی کانفرنسوں میں شرکت کرچکے ہیں۔ آپ کو مختلف زبانوں پر عبور حاصل ہے