مرکزی مسلم لیگ کے سیکرٹری جنرل سیف اللہ قصوری نے کہا ہے کہ مولانا حامد الحق حقانی پر حملہ کے ذمہ داران کا پانچ روز گزرنے کے باوجود گرفتار نہ ہونا المیہ ہے.خیبر پختونخوا میں مذہبی رہنماؤں کی ٹارگٹ کلنگ کے واقعات بڑھ رہے ہیں. علما کرام پاکستان میں امن کے داعی ہیں.حکومت علما کرام کو تحفظ فراہم کرے.
ان خیالات کا اظہار سیف اللہ قصوری نے جامعہ حقانیہ اکوڑہ خٹک میں مولانا حامد الحق حقانی کی دھماکے میں شہادت کے بعد لواحقین سے اظہار تعریت کے بعد بات چیت کرتے ہوئے کیا.سیف اللہ قصوری نے مرکزی مسلم لیگ کے رہنماؤں واصف بصیر، جامعہ حقانیہ اکوڑہ خٹک کا دورہ کیا اور مولانا حامد الحق حقانی کے بیٹے عبدالحق ثانی سے ان کے والد کی خود کش دھماکے میں موت پر اظہار تعزیت کی . سیف اللہ قصوری نے جمعیت علماء اسلام س کے مرکزی رہنما مولانا یوسف شاہ اور دیگر علماء کرام سے بھی ملاقات کی .
سیف اللہ قصوری کا کہنا تھا کہ مولانا حامد الحق حقانی کی خدمات اتحاد امت اور قیام امن کے لیے ناقابل فراموش ہیں اور ان کی دینی و قومی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ مدارس، مساجد اور عبادتگاہوں پر حملے کرنے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں۔ مولانا حامد الحق پر حملے کے ذمہ داروں کو جلد از جلد قانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔مشکل کی اس گھڑی میں مرکزی مسلم لیگ کی قیادت جمعیت علماء اسلام س کے ساتھ کھڑی ہے اور ہم ان کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔اللہ تعالیٰ مولانا حامد الحق حقانی کی مغفرت فرمائے اور لواحقین کو صبر جمیل دے.آمین