پشاور: باجوڑ میں جے یو آئی کے جلسے میں خودکش دھماکا کرنے والے حملہ آور کی تصویر پولیس نے حاصل کر لی۔
باغی ٹی وی: پولیس حکام کا کہنا ہے خودکش حملہ آور جے یو آئی (ف) کے جلسے میں کرسی پر بیٹھا رہا، جس نے بارودی مواد کمر سے باندھ رکھا تھا، تصویر میں حملہ آورکو بارودی مواد پر ہاتھ رکھے دیکھا جا سکتا ہے، حملہ آور کا تعلق افغانستان سے ہے سکیورٹی وجوہات اور کیس کی تفتیش کی وجہ سے تصویر جاری نہیں کی جا رہی۔
واضح رہے کہ خیبرپختونخوا میں حالیہ دنوں میں دہشتگردی کا تازہ حملہ باجوڑ میں ہوا جہاں جے یو آئی (ف) کی کارنر میٹنگ میں خودکش دھماکا ہوا جس کے نتیجے میں 54 افراد شہید اور 80 سے زائد زخمی ہوئےایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی شوکت عباس نے اس حوالے سے بتایا کہ جے یو آئی کا جلسہ دوپہر 2 بجے شروع ہوا اور دھماکا 4 بجکر 10 منٹ پر ہوا موقع سے بال بیرنگ وغیرہ ملے ہیں، دھماکا خود کش تھا اور حملہ آور گروپ کی شناخت ہوئی ہے، دھماکے میں کوئی خاص ٹارگٹ تھا۔
باجوڑ؛ جے یو آئی کنونشن دھماکہ میں جانبحق ہونے والوں کی تعداد 35 ہوگئی
دھماکے میں جے یو آئی خار کے امیر مولانا ضیااللہ جان بھی شہید ہوگئے ہیں۔ جب کہ تحصیل ناواگئی کے جنرل سیکٹری مولانا حميد الله بھی شہید ہونے والوں میں شامل ہیں۔ عینی شاہدین کے مطابق دھماکا اسٹیج کے قریب ہوا اور مولانا ضیاء اللہ جان اسٹیج پر موجود تھے کہ دھماکا ہوگیا۔ مولانا ضیاء اللہ جان پر اس سے قبل بھی حملہ ہوچکا تھا، وہ کالعدم داعش کی ہٹ لسٹ میں تھے۔ جے یو آئی کے مطابق اس سے قبل دہشت گرد جے یو آئی کے 22 رہنماؤں کو نشانہ بنا چکے ہیں جن میں مفتی سلطان محمد، قاری الیاس، مفتی شفیع اللہ، مولانا شفیع اللہ اور قاری عبدالسلام شامل ہیں۔