اسرائیلی فوج کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل ایال زمیر نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران پر ابتدائی حملوں میں اعلیٰ فوجی قیادت کو ختم کر دیا گیا تھا اور اسرائیل اس کارروائی کی قیمت چکانے کے لیے تیار تھا۔
دی یروشلم پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی ڈیفنس فورس (آئی ڈی ایف) کے چیف آف اسٹاف ایال زمیر نے کہا کہ اسرائیلی فضائیہ نے گزشتہ 24 گھنٹوں میں تہران تک ایک محفوظ فضائی راستہ کامیابی سے کھولا ہے۔ اسرائیلی پائلٹ اسرائیل سے دور جاکر دشمن کے سینکڑوں اہداف کو کامیابی سے نشانہ بنا رہے ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ایران کی جانب سے فائر کیے گئے میزائلوں کو بروقت شناخت کرکے تباہ کیا جا رہا ہے۔ایال زمیر کا کہنا تھا کہ اسرائیلی عوام سے ہمارا وعدہ ہے کہ جو بھی ان کو نقصان پہنچائے گا، اسے دنیا کے کسی بھی مقام پر اس کی بھاری قیمت چکانا ہوگی۔ ہمیں معلوم تھا کہ ایران پر حملہ کرنے کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا، لیکن ہم نے وقت سے پہلے کارروائی کی، تاکہ خطرہ قابو سے باہر نہ ہو۔
آئی ڈی ایف چیف نے تسلیم کیا کہ اس آپریشن کے دوران اسرائیلی شہری میزائل حملوں میں جاں بحق ہوئے، تاہم ان کا دعویٰ تھا کہ فوج جانی نقصان کو کم سے کم رکھنے کے لیے تمام تر جدید نظام اور حربے استعمال کر رہی ہے، اگرچہ یہ مکمل طور پر محفوظ نہیں۔انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ ہوم فرنٹ کمانڈ کی ہدایات پر مکمل عمل کریں۔
ایال زمیر نے کہا کہ ہم اپنی فوجی کارروائیوں میں تیزی لائیں گے اور آنے والے سالوں میں اسرائیلی سلامتی کو مزید مستحکم بنائیں گے۔
ایران اسرائیل کشیدگی میں چند گھنٹوں میں بہتری کی امید، میکرون کا دعویٰ
اسرائیلی حملہ: پاسداران انقلاب کے انٹیلی جنس چیف محمد کاظمی اور نائب حسن محقق شہید
نیدرلینڈز میں ڈیڑھ لاکھ افراد کا فلسطینیوں کی حمایت میں احتجاج، نسل کشی بند کرنے کا مطالبہ
ایران اور اسرائیل کے درمیان جلد جنگ بندی ہو جائے گی،ٹرمپ کا دعویٰ
تل ابیب میں غزہ اور ایران پر حملوں کے خلاف احتجاج، 3 مظاہرین گرفتار