اسرائیلی میڈیا کے مطابق ایران نے قطر، بحرین، کویت اور عراق میں موجود امریکی فوجی اڈوں کو میزائل حملوں کا نشانہ بنایا ہے، جن میں قطر کا معروف العدید ایئر بیس بھی شامل ہے۔

ذرائع کے مطابق ایران کے میزائل حملے سے تین روز قبل امریکا نے العدید ایئر بیس سے اپنے 40 جنگی طیارے منتقل کر لیے تھے، جن میں ہرکولیس C-130 جیسے حساس جاسوس طیارے بھی شامل تھے۔ سیٹلائٹ تصاویر سے یہ واضح ہوا کہ بیس پر موجود اہم فضائی اثاثوں کو حملے سے پہلے ہی وہاں سے ہٹا دیا گیا تھا۔

العدید ایئر بیس قطر میں واقع ہے اور مشرق وسطیٰ میں امریکی افواج کا سب سے بڑا فوجی اڈہ تصور کیا جاتا ہے۔ یہ بیس 1996 میں قائم ہوئی اور 2001 کے بعد سے اسے امریکی مرکزی کمان (سینٹکام) کے فارورڈ ہیڈکوارٹر کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔ اس اڈے پر اس وقت تقریباً 10 ہزار امریکی فوجی تعینات ہیں۔

ایرانی حملوں کے بعد خلیجی خطے میں کشیدگی مزید بڑھ چکی ہے، جب کہ امریکا، اسرائیل اور ایران کے درمیان ممکنہ وسیع جنگ کے خدشات بڑھتے جا رہے ہیں۔ العدید ایئر بیس پر حملہ نہ صرف اسٹریٹجک اہمیت رکھتا ہے بلکہ خطے میں امریکی موجودگی کے خلاف ایک واضح پیغام بھی تصور کیا جا رہا ہے۔

سعودی عرب کی قطر میں امریکی اڈوں پر ایران کے حملے کی مذمت

ایران نے قطر میں امریکی اڈے پر حملے سے قبل آگاہ کیا، نیو یارک ٹائمز

اسرائیل نے ایران سے جنگ بندی کی خواہش ظاہر کردی، حملوں کے خاتمے کا عندیہ

Shares: