اسرائیل نے یمنی مسلح افواج کی جانب سے میزائل حملے کے بعد بین گوریون انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر تمام پروازیں فوری طور پر معطل کر دیں، ایئرپورٹ تا حکمِ ثانی بند رہے گا۔

ایرانی سرکاری خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی ایوی ایشن حکام نے واضح کر دیا ہے کہ بین گوریون ایئرپورٹ پر آمد و رفت مکمل طور پر روک دی گئی ہے، اور فی الحال کوئی پرواز لینڈ یا ٹیک آف نہیں کرے گی۔یہ اقدام یمنی مسلح افواج کی جانب سے کیے گئے اُس بیلسٹک میزائل حملے کے بعد اٹھایا گیا ہے، جو تل ابیب حکومت کی غزہ میں جاری نسل کشی کے ردعمل میں کیا گیا۔

عرب میڈیا کے مطابق اتوار کی صبح اسرائیلی مقبوضہ علاقوں میں ایئر ریڈ سائرن بجنے لگے، جس کے بعد بین الاقوامی فضائی آمد و رفت بری طرح متاثر ہوئی۔ بحیرہ مردار کے قریب متعدد علاقوں میں سائرن کی گونج سنائی دی، تاہم کسی قسم کے جانی یا مالی نقصان کی فوری اطلاع نہیں ملی۔اسرائیلی فوج نے ایک مختصر بیان جاری کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ان کے فضائی دفاعی نظام نے یمنی حملے کو ناکام بنانے کی کوشش کی۔

واضح رہے کہ ایک ہفتہ قبل یمنی فوج نے بین گوریون ایئرپورٹ کو نشانہ بنانے کے لیے بیلسٹک میزائل داغنے کی ذمہ داری قبول کی تھی، اور اب اس حملے کے اثرات اسرائیل کی فضائی سرگرمیوں پر واضح طور پر نظر آ رہے ہیں۔

برطانیہ انسداد دہشت گردی کے قوانین کا غلط استعمال کر رہا ہے، ایمنسٹی انٹرنیشنل

Shares: