پاکستانی نژاد نومنتخب اسکاٹش فرسٹ منسٹرحمزہ یوسف کی سرکاری رہائشگاہ پرافطاری اور نماز کی ادائیگی

لندن: اسکاٹش حکومت کے نومنتخب سربراہ پاکستانی نژاد حمزہ یوسف کی سرکاری رہائش گاہ میں نماز ادائیگی کی تصاویر وائرل ہوگئی۔

باغی ٹی وی : عالمی خبررساں ادارے "اے ایف پی” کے مطابق اسکاٹ لینڈ کے نومنتخب پاکستانی نژاد فرسٹ منسٹر حمزہ یوسف عہدے کا حلف اٹھانے کے بعد خاندان کے ہمراہ فرسٹ منسٹر کی سرکاری رہائش گاہ بیوٹ ہاؤس ایڈنبرا پہنچ گئے حمزہ یوسف نے بیوٹ ہاؤس میں اپنی فیملی کے ساتھ افطاری کی اور نماز بھی پڑھائی جس میں ان کے اہلخانہ کے افراد موجود تھے۔

27 مارچ کو اسکاٹ لینڈ کی پارلیمنٹ نے حمزہ یوسف کو نکولا اسٹرجن کی جگہ فرسٹ منسٹر قرار دیا جو ملک کے سب سے کم عمر اور مغربی یورپ میں کسی حکومت کے پہلے مسلم رہنما ہیں بادشاہ کی جانب سے باضابطہ منظوری کے بعد 28 مارچ کو اپنے عہدے کا حلف اٹھایا۔

حمزہ یوسف گلوسگو میں پولک سے رکن اسکاٹش پارلیمنٹ ہیں اور اب وہ اسکاٹس لینڈ کے نئے فرسٹ منسٹر یعنی اسکاٹش حکومت کے سربراہ ہوں گے اس حوالے سے بتایا گیا کہ 37 سالہ حمزہ یوسف نئے منصب پر فائز ہونے کے بعد برطانوی سیاسی جماعت کے پہلے مسلمان اور پاکستانی نژاد لیڈر بن گئے ہیں۔

حمزہ یوسف کے فرسٹ منسٹر بننے پر برطانوی وزیراعظم رشی سونک نے انہیں فون پر مبارکباد پیش کی حمزہ یوسف کا کہنا تھا برطانوی وزیراعظم سے فون پر گفتگو تعمیری تھی، برطانوی وزیراعظم سے کہا کہ اسکاٹ لینڈ کے عوام اور پارلیمنٹ کی جمہوری خواہشات کا لندن کو احترام کرنا چاہیےبرطانیہ اور اسکاٹ لینڈ کی حکومتوں کو پالیسی معاملات پر مل کر کام کرنا چاہیے۔

خیال رہے کہ اس سے قبل وہ وزیر صحت کی حیثیت سے فرائض انجام دے چکے ہیں۔ وہ محض 26 برس کی عمر میں اسکاٹش پارلیمنٹ کا رکن بنے اور انہیں پارلیمنٹ کا کم عمر ترین رکن کا اعزاز بھی حاصل ہے،پاکستانی نژاد حمزہ یوسف اسکاٹش کابینہ میں وزیر انصاف اور ٹرانسپورٹ بھی رہ چکے ہیں۔

Comments are closed.