حالیہ تحقیق میں ماہرین نے انکشاف کیا ہے کہ ہینڈ سینیٹائزر کا استعمال بچوں کے لئے نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے-
باغی ٹی وی : ہمارے ہاتھ جراثیم کو سب سے زیادہ تیزی سے پکڑتے ہیں۔ ہم روزمرہ کی سرگرمیوں کو انجام دینے کے لیے ہاتھوں کا ہی استعمال کرتے ہیں تاہم انفیکشن سے بچنے کے لیے اپنے ہاتھوں کو لگاتار دھونا اور بھی ضروری ہو جاتا ہے،طبی ماہرین ہر تھوڑی دیر بعد ہاتھ دھونے کو ترجیح دیتے ہیں، اس طرح ہینڈ سینیٹائزر اس بات کو یقینی بنانے کے بھی کام آتے ہیں کہ آپ کے ہاتھ جراثیم سے پاک اور محفوظ رہیں،آج کل نہ صرف بڑوں بلکہ بچوں میں بھی ہاتھوں کو جراثیم سے بچانے کے لیے ہینڈ سینیٹائزر کا استعمال عام ہوچکا ہے۔
حالیہ رپورٹ میں ہینڈ سینیٹائزر سے متعلق امریکی سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول اور پریوینشن کے محققین نے دریافت کیا ہے کہ بچے عام طور پر ہینڈ سینیٹائزر میں موجود مادوں کو نگلنے کے عادی ہوجاتے ہیں جس کے نتیجے میں سنگین نتائج سامنے آسکتے ہیں محققین نے ہینڈ سینیٹائزر نگلنے والے بچوں میں تیزابیت، ایپنیا اور کوما جیسے سنگین اثرات کا پتہ لگایا ہے۔
ایرانی کمانڈر میجر جنرل رضا موسوی کی تہران میں تدفین کر دی گئی
اس تحقیق میں 2011 سے 2014 کے دوران 12 سال کی عمر کے بچوں میں زہریلے مراکز کی جانب سے رپورٹ کیے گئے اعداد و شمار کا تجزیہ کیا گیا تاکہ امریکہ میں بچوں کے الکحل سینیٹائزر کے اخراج کا مطالعہ کیا جا سکے،ہینڈ سینی ٹائزر دو طرح کے ہوتے ہیں، ایک الکوحل ہینڈ سینیٹائزر اور دوسرا نان الکوحل سینی ٹائزر۔
تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ 6 سے 12 سال کی عمر کے بچوں کو جان بوجھ کر الکحل ہینڈ سینی ٹائزرز کا استعمال کرنا پڑا۔ 2011 سے 2014 کے دوران 12 سال کی عمر کے بچوں میں کل 70،669 ہینڈ سینی ٹائزر ایکسپوزر کی اطلاع ملی، جن میں سے 65،293 میں 92 فیصد شراب نوشی اور 85،376 فیصد غیر الکوحل ایکسپوزر تھے یہ بھی نتیجہ اخذ کیا گیا تھا کہ بڑے بچوں میں موسمِ گرما کے مہینوں کے دوران خطرات کم ہوتے ہیں-