بھارتی فلمساز ہنسل مہتا پر بھی پاکستانی ویب سیریز چڑیلز کا جادُو چل گیا

0
50

پاکستان کی پہلی اوریجنل ویب سیریز کا اعزاز رکھنے والی ایکشن تھرلر سیریز ’چڑیلز‘ کو ویب اسٹریمنگ ویب سائٹ زی فائیو پر 11 اگست کو ریلیز گیا تھا-

باغی ٹی وی :ویب اسٹریمنگ ویب سائٹ پر ’چڑیلز‘ کے پہلے سیزن کی تمام 10 اقساط کو ہی 11 اگست کو جاری کردیا گیاتھا جن کے ریلیز ہوتے ہی دنیا بھر میں ان کی دھوم مچ گئی ہے-

دس اقساط پر مشتمل ’چڑیلز‘ کا آغاز کافی روکھا محسوس ہوا اور پہلی دو اقساط نے کوئی خاص اثر نہیں چھوڑا لیکن پھر تیسری قسط سے یہ سیریز آپ کو اپنے سحر میں جکڑنا شروع کردیتی ہے اور ہر نئی قسط تجسس اور اشتیاق میں اضافہ کرتے ہوئی نویں قسط تک ایک مکمل تھرلر کی شکل اختیار کرلیتی ہے۔

یہی اس سیریز کی سب سے بڑی کامیابی ہے کہ کہانی مسلسل آگے بڑھتی رہتی ہے اور ہر منظر آپس میں جڑا ہوا ہے۔ یہ ویب سیریز پاکستان کے لیے ایک اہم سنگِ میل ہے، صرف موضوعات کے اعتبار سے ہی نہیں بلکہ معاشی اعتبار سے بھی ہے۔اس سیریز نے سرحد پار سمیت دنیا بھر میں شائقین کو اپنے سحر میں جکڑ رکھا ہے جن میں بھارتی فلم میکر ہنسل مہتا بھی شامل ہیں-

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ہنسل مہتا نے ویب سیریز چڑیلز کے بارے میں اپنے تاثرات بیان کرتے ہوئے ہدایتکار عاصم عباسی کی تعریف کی اورلکھا کہ کل ‘چڑیلز’ کی 2 اقساط دیکھی۔ یہ بہت ہی لطف اندوز ، بہت قابل ستائش،شارپ اور سُپر کُول سیریز ہے


انہوں نے لکھا کہ مجھے حیران ہوںکہ کتنے شو عناصر نے انوراگ کشپ کے کام کو خراج عقیدت پیش کیا ہے شاید وہ اس نسل کے سب سے زیادہ بااثر ہندوستانی فلم سازوں میں سے ایک ہیں۔


ہنسل مہتا کی اس ٹوئٹ پر رد عمل دیتے ہوئے زی فائیو پریمئیم نے لکھا کہ آپ کی طرف سے اس سیریز کے لئے قابل ستائش کمنٹس آنا یہ بھی پوری ٹیم کے لئے ایک حیرت انگیز کارنامہ ہےہم سب کی عزت ہے-

خیال رہے کہ ہدایت کار عاصم عباسی کی ویب سیریز ’چڑیلز‘میں ایسی چار شادی شدہ خواتین کی کہانی دکھائی گئی ہےجو اپنے شوہروں کی بے وفائی کے بعد جاسوس بن جاتی ہیں۔

پاکستان کی پہلی ویب سیریز ’چڑیلز‘ میں شوہروں کی بے وفائی کے بعد جاسوس بن جانے والی چاروں خواتین اپنی جیسی دوسری عورتوں کی زندگی بچانے کے لیے کام کرتی ہیں اور بیویوں سے دھوکا کرنے والے شوہروں کو بے نقاب کرتی دکھائی دیتی ہیں اور اس دوران جب وہ جاسوس بن جاتی ہیں تو انہیں معاشرے کے کئی مکروہ چہرے دکھائی دیتے ہیں۔

جاسوس بن جانے والی خواتین پھر کم عمری کی شادیوں، بچوں کے ساتھ ناروا سلوک، زبردستی کی شادیوں، غربت، جرائم، رنگ و نسل کے واقعات اور خودکشی جیسے بھیانک حقائق کا سامنا کرتی ہیں۔

ویب سیریز میں ثروت گیلانی نے سارہ، یاسرا رضوی نے جگنو، نمرا بچہ نے بتول اور مہربانو نے زبیدہ کا کردار ادا کیا ہے اور ویب سیریز میں ان چار مختلف شعبوں وکیل ، باکسر،ویڈنگ پلانر سے تعلق رکھنے والی خواتین کو ایک گینگ کے طور پر دکھایا گیا ہے-

فیشن ہاؤس کے نام پر جاسوسی کا ادارہ چلانے والی چاروں خواتین کو اپنے منصوبے کو آگے بڑھانے کے لیے درجنوں خواتین کو فیشن اور ماڈلنگ کے نام ملازمت پر رکھتے ہوئے بھی دکھایا گیا ہے فیشن کے نام جاسوسی کا ادارہ چلانے والی چاروں خواتین کو برقع پہن کر بیویوں سے بے وفائی کرنے والے شوہروں کی جاسوسی کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے.

’چڑیلز‘ شوہروں کی بے وفائی سے پردی اٹھاتیں ذہین بولڈ بہادر اور خوبصورت خواتین کی کہانی

پاکستان کی پہلی اوریجنل ویب سیریز ’چڑیلز‘ کا ٹریلر جاری

Leave a reply