کیا آپ جانتے ہیں میں عثمان بزدار کو حقیقی خادم اعلیٰ پنجاب کیوں کہ رہا ہوں ۔ نہیں جانتے تو چلیں اس آرٹیکل کو پورا پڑھ لیتے ہیں ۔ آخر وہ کونسی وجوہات ہیں جن کی بنیاد پر میں عثمان بزدار کو حقیقی خادم اعلیٰ کہنے پر مجبور ہوں ۔ وزیرِ اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار مئ انیس سو انہتر کو اپنے آبائی علاقے بارتھی میں پیدا ہوئے ۔ انہوں نے اپنی ابتدائی تعلیم بارتھی سے حاصل کی ۔ اور اس بعد عثمان بزدار نے بہاؤ الدین زکریا یونیورسٹی ملتان میں پولیٹیکل سائنس میں ایم اے کیا اس کے علاؤہ عثمان بزدار نے ایل ایل بی کی ڈگری بھی حاصل کر رکھی ہے ۔ آپ کے والد پہلے ہی سیاست میں تھے ۔ والد صاحب کے بعد آپ نے سیاست میں حصہ لیا ۔ اور دو ہزار اٹھارہ کے الیکشن میں آپ صوبہ محاذ کے گروپ میں شمولیت اختیار کی جوکہ بعد پاکستان تحریک انصاف کی جماعت میں شامل ہوگئ۔
عثمان بزدار نے دو ہزار اٹھارہ کے عام انتخابات میں اپنے مخالف امیدوار کو شکست دے کر کامیابی حاصل کی۔اس کے بعد وزیر اعظم عمران خان نے ایک سرپرائز کے طور پر عثمان بزدار کو پنجاب کا سب بڑا عہدہ وزارت اعلیٰ پنجاب کے لیے منتخب کیا ۔ عثمان بزدار کے وزیر اعلیٰ پنجاب بننے کے بعد ان کے خلاف ایک بھرپور انداز سے مہم چلائی گئی ۔ لیکن وزیرِ اعظم نے انکا بھرپور طریقے سے ساتھ دیا اور انہیں اپنا وسیم اکرم پلس کہ دیا ۔اور وزیر اعلی عثمان بزدار نے پنجاب کو ایک نئے انداز سے چلایا ۔ ایک پرانا انداز انڈر ورلڈ شوباز کو چھوڑ کر ایک نیا بلکل سادہ سا طریقہ اپنایا۔ صرف اپنے کام پر توجہ دی ۔ حالاں کہ ان پر جتنی تنقید ہوئی شائد کیسی پر ہوئی ہوگی۔ لیکن آپ کی جرات ہمت اور بلند حوصلے کو سلام ۔ آپ نے ان سب باتوں کو پرے پشت رکھ کر صرف اور صرف اپنے کام پر توجہ دی ۔ وزیرِ اعلیٰ سردار عثمان بزدار کی قیادت میں محض تین سالوں میں پنجاب ریکارڈ ترقیاتی منصوبوں پر کام ہوئے۔ جتنے کام محض ان تین سالوں میں ہوئے اتنے کام پچھلے ستر سال میں نہیں ہوئے ۔
وزیرِ اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی قیادت میں پنجاب حکومت نے اپنے تین سالوں میں اکیس نئے یونیورسٹیوں کا قیام عمل میں لایا جن میں چند یونیورسٹیوں کے نام درج ذیل ہیں گورو نانک یونیورسٹی ننکانہ صاحب ، نارتھ پنجاب یونیورسٹی چکوال ، کوہسار یونیورسٹی مری ، یونیورسٹی آف میانوالی ، یونیورسٹی آف تونسہ ، تھل یونیورسٹی بھکر ، ویمن یونیورسٹی راولپنڈی ، چاکرے اعظم یونیورسٹی ڈی جی خان ، راجن پور یونیورسٹی ، پنجاب یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی ۔ ساتھ سو کالجز میں بی ایس پروگرام کا آغاز۔ اس کے علاؤہ یونیورسل ہیلتھ کیئر پروگرام ، چھیاسی نئے ایسوسی ایٹ کالجز کا قیام ، آٹھ ہزار تین سو ساٹھ سکولوں کی اپ گریڈیشن ، نو مدر اینڈ چائلڈ ہسپتال کا قیام ، نشتر فیز ٹو ہسپتال کا قیام ، چلڈرن ہسپتال بہاولپور ، برن سنٹر بہاولپور ،میانوالی ، لیہ ، اٹک ، بہاولنگر اور راجن پور میں مدر اینڈ چائلڈ ہسپتال ، ڈی جی خان کارڈیالوجی ہسپتال کا قیام شامل ہیں۔ محروم اور پسماندہ لوگوں کا احساس پناہ گاہیں ، لنگر خانوں کا قیام ، اور صوبے کی تاریخ کا سب سے بڑا ڈسٹرکٹ ڈویلپمنٹ پیکج ، جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ کا قیام ، بہتر لاکھ خاندانوں کے لیے صحت کارڈ کا اجراء ، دس اسپیشل اکنامکس زون کی منظوری ، قبضہ مافیا سے دس لاکھ کینال رقبہ واگزار ،کسانوں کے 26 ارب روپے کے بقایاجات واپس ، سمارٹ پولیس اسٹیشن کا قیام ، 24 اضلاع میں سپورٹ کمپلیکس شروع کی گئی ، پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کا قیام ،بہاولپور اور ملتان میں ایڈیشنل چیف سیکریٹری اور آئی جی کی تقرری ،جنوبی پنجاب فنڈز کی ری فینسنگ اور اس کے علاؤہ دیگر کئی فلاحی منصوبے شامل ہیں جنکا ذکر ایک آرٹیکل میں شامل کرنا ناممکن ہے ۔ وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار کی نگرانی میں پنجاب میں ریکارڈ ترقیاتی کام تیزی سے جاری ہیں۔ اب شوبازیاں نہیں صرف کام۔