اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے ہفتہ کے روز ایک ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ اسرائیل جلد ہی ایران کے ہر ہدف پر حملہ کرے گا، کیونکہ دونوں دیرینہ دشمنوں کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔
نیتن یاہو نے خبردار کیا کہ "بہت جلد آپ اسرائیلی فضائیہ کے بہادر پائلٹس کو تہران کے آسمانوں پر پرواز کرتے دیکھیں گے۔”انہوں نے کہا، "ہم آیت اللہ حکومت کے ہر مقام اور ہر ہدف کو نشانہ بنائیں گے۔”اسرائیلی وزیراعظم نے واضح کیا کہ اسرائیل کا مقصد ایران کے "دوہرے خطرے” کو ختم کرنا ہے، جس میں تہران کی جوہری صلاحیتیں اور بیلسٹک میزائل کا ذخیرہ شامل ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل نے پہلے ہی ایران کے اہم جوہری مرکز کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔ "ہم نے یورینیم کی افزودگی کے اہم مرکز پر حملہ کیا ہے جو بم بنانے کے لیے ضروری ہے۔ ہم نے ان سائنسدانوں کی ٹیم کو بھی نشانہ بنایا جو ان منصوبوں کی قیادت کر رہے تھے۔ یہ حملے ایران کو کئی سالوں تک پیچھے دھکیل سکتے ہیں۔”
یہ بیان نیتن یاہو کے جمعہ کی رات ایرانی عوام سے براہ راست خطاب کے بعد آیا، جس میں انہوں نے ایرانیوں پر زور دیا کہ وہ اپنی آواز بلند کریں کیونکہ مزید حملے متوقع ہیں۔
دوسری جانب اسرائیلی دفاعی فورسز کے ایک عہدیدار نے بتایا ہے کہ اب اسرائیلی طیارے تہران کے فضائی حدود میں بلا روک ٹوک پرواز کر رہے ہیں کیونکہ انہوں نے ایران کے کئی فضائی دفاعی نظاموں کو تباہ کر دیا ہے۔اسرائیلی فوج کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل ایفی ڈیفرن نے ہفتہ کو بریفنگ میں کہا، "ہم نے مغربی ایران سے تہران تک فضائی آزادی حاصل کر لی ہے۔”انہوں نے کہا، "ہمارے پائلٹس دو سے ڈیڑھ گھنٹے تک تہران کے اوپر پرواز کرتے رہے، ساتھ ہی بغیر پائلٹ کے طیارے چوبیس گھنٹے فضاء میں رہ کر نگرانی کر رہے ہیں، اور ساتھ ہی حملے اور انٹیلی جنس جمع کر رہے ہیں۔”ڈیفرن نے کہا کہ اس فضائی برتری کی بدولت اسرائیل نے ایران پر اچانک حملے کیے اور اسرائیل کو درپیش خطرات کو ناکام بنایا۔انہوں نے بتایا کہ گزشتہ شب 70 سے زائد اسرائیلی لڑاکا طیاروں نے تہران اور اس کے گرد و نواح میں 40 اہداف کو نشانہ بنایا۔ڈیفرن نے کہا، "یہ پہلی بار ہے کہ ہم ایران کی فضائی حدود میں اس قدر گہرائی تک داخل ہوئے ہیں۔”انہوں نے مزید کہا، "ہمارے پہلے حملوں نے ایران کے کئی فضائی دفاعی نظاموں کو ختم کر دیا، جس کے باعث درجنوں طیارے اب تہران کے اوپر بلا روک ٹوک پرواز کر رہے ہیں۔”








