بھارتی فالس فلیگ آپریشنز کی تاریخ پھر بے نقاب۔ ہر بڑے حملے کے پیچھے خود بھارتی ہاتھ سامنے آنے لگے
بھارتی پولیس رپورٹ کے مطابق 2007 کی سمجھوتہ ایکسپریس پر حملہ دراصل ہندو انتہا پسندوں نے کیا، جس کا الزام جھوٹا پاکستان پر لگایا گیا، ہندو انتہا پسند اسیمانند کی گرفتاری نے سنسنی پھیلا دی۔ اس نے عدالت میں اعتراف کیا کہ سمجھوتہ ایکسپریس، اجمیر دھماکوں اور مالیگاؤں بلاسٹ سب ’’ہندو تنظیموں‘‘ کے پلان تھے، سابق بھارتی سی بی آئی افسر نے انکشاف کیا کہ بھارتی حکومتیں خود پارلیمنٹ اور 26/11 ممبئی حملے منظم کرتی رہیں،خصوصی تفتیشی ٹیم (SIT) کے افسر نے حلفاً عدالت کو بتایا کہ ان حملوں کا مقصد سیاسی فائدہ اور عالمی ہمدردی حاصل کرنا تھا،سابق گورنر جموں و کشمیر ستیاپال سنگھ نے پلوامہ حملے کو "منصوبہ بند سازش” قرار دیا، ان کے بقول حملے کا فائدہ براہِ راست بی جے پی کو پہنچا،چٹّی سنگھ پورہ قتل عام، جس میں 35 سکھ مارے گئے، اس کا الزام بھی پاکستان پر لگایا گیا، مگر دہلی کی عدالت نے دونوں پاکستانی شہریوں کو بری کر دیا، سابق ڈی جی پنجاب پولیس کے ایس گِل نے بیان دیا تھا کہ "بھارتی ایجنسیاں داخلی سیاست کے لیے فالس فلیگ آپریشنز میں ملوث رہی ہیں”
یاد رہے: امریکی صدر کلنٹن کے دورہ بھارت کے دوران چٹہ سنگھ پورہ سانحہ پیش آیا، جسے عالمی توجہ حاصل کرنے کے لیے سیاسی طور پر استعمال کیا گیا،دفاعی ماہرین کے مطابق اُڑی حملہ بھی اندرونی منصوبہ بندی کا حصہ تھا. وفاقی وزیر خواجہ آصف کے مطابق "اُڑی اٹیک ایک اندرونی کارروائی تھی”ٹائمز آف انڈیا کے مطابق سابق آر ایس ایس کارکن یشونت شنڈے نے عدالت میں حلفیہ بیان دیا کہ "سنگھ پریوار نے بم دھماکوں کے ذریعے بی جے پی کو جتوانے میں کردار ادا کیا”رابرٹ وادرا نے حالیہ بیان میں پہلگام حملے کو "ہندوتوا ایجنڈا” سے جوڑا، بی جے پی حکومت نے ان کے بیان پر سخت ردعمل دیا،پہلگام حملے میں بھی بغیر کسی ثبوت کے بھارت نے پاکستان سے جنگ کا آغاز کردیا۔ تمام حملے حیران کن طور پر بھارتی انتخابات کے قریب ہوتے ہیں
حقائق واضح ہیں: پارلیمنٹ حملہ، پلوامہ، اُڑی، سمجھوتہ ایکسپریس، چٹہ سنگھ پورہ، سب ایک ہی کہانی کے مختلف ابواب ہیں.مقصد، سیاسی فائدہ اور پاکستان پر الزام،عالمی ماہرین نے مطالبہ کیا ہے کہ بھارت کے فالس فلیگ آپریشنز کی آزاد بین الاقوامی تحقیقات کرائی جائیں تاکہ خطے کا امن یرغمال نہ رہے







