سابق بھارتی کرکٹر ہربھجن سنگھ نے ایک انٹرویو کے دوران پاکستان کے سابق کپتان انضمام الحق کی جانب سے شیئر کی گئی وائرل کہانی پر اپنی ناراضگی کا اظہار کرنے کے لیے سوشل میڈیا کا رخ کیا ہے ۔ ان کے مطابق ایک انٹرویو میں انضمام نے دعویٰ کیا کہ ہربھجن مولانا طارق جمیل کے سحر میں مبتلا تھے اور انہوں نے اسلام قبول کرنے کا بھی سوچا۔ انضمام کے مطابق یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب ہربھجن سمیت کرکٹرز مولانا طارق جمیل کی زیر قیادت دعائیہ نشستوں میں شریک تھے۔ انضمام نے بتایا کہ سیشن دیکھنے کے بعد، ہربھجن نے مولانا طارق جمیل کی تعریف کرتے ہوئے ان کی تعلیمات پر عمل کرنے کی خواہش کا اظہار کیا۔
انضمام نے کہا۔ ہمارے پاس ایک کمرہ تھا جہاں نماز ادا کی جاتی تھی۔ مولانا طارق جمیل شام کو ہمارے پاس تشریف لے جاتے اور نماز پڑھاتے تھے۔ کچھ دنوں کے بعد عرفان پٹھان، محمد کیف اور ظہیر خان بھی آنے لگے۔ چار دیگر ہندوستانی کرکٹرز بیٹھ کر ہمیں دیکھتے رہے،انہوں نے مزید کہا، "ہربھجن، جنہیں طارق جمیل کے مولانا ہونے کا علم نہیں تھا، نے کہا کہ ‘میں اس شخص سے متاثر ہوں اور ان کی باتوں پر عمل کرنا چاہتا ہوں’۔ تاہم، ہربھجن نے اپنی سوشل میڈیا پوسٹ میں پوری داستان کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ یہ کہانی غلط ہے۔


اس نے ایک سکھ برادری سے تعلق پر اپنی شناخت پر زور دیا اور اسلام قبول کرنے پر غور کرنے کے دعوے کی تردید کی۔

Shares: