ای ایس پی کرک انفو کے مطابق ایک رپورٹ کے مطابق، حارث رؤف کے قریبی ذرائع نے پبلیکیشن کو بتایا کہ حارث رؤف نے پہلے کبھی آسٹریلیا میں ٹیسٹ میچوں میں شرکت کا ارادہ نہیں تھا ۔ اس لیے آخری لمحات میں دورے سے دستبردار ہونے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا تھا۔ انہوں نے وہاب ریاض کو سمجھایا کہ وہ لیڈ اپ میں زیادہ ریڈ بال کرکٹ میں شامل نہیں تھے اور اپنی وائٹ بال کی مہارت اور مجموعی فٹنس کو بہتر بنانے پر توجہ مرکوز کرنے کی خواہش کا اظہار کیا۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی جانب سے انہیں بگ بیش لیگ (بی بی ایل) میں کھیلنے کے لیے نو آبجیکشن سرٹیفکیٹ جاری کرنے کے حوالے سے غیر یقینی صورتحال ہے۔ یہ غیر یقینی صورتحال چیف سلیکٹر اور رؤف کے درمیان کشیدہ تعلقات سے پیدا ہوئی ہے۔
بگ بیش لیگ کے قریب آتے ہی کھلاڑی اور سلیکٹر کے درمیان تنازعہ ایک مبہم صورتحال پیدا کر دیتا ہے۔ میلبورن سٹارز کے لیے مارکی پلیئر سمجھے جانے والے حارث رؤف کو لیگ میں شرکت کے لیے ضروری منظوری حاصل کرنے میں ممکنہ رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
بی بی ایل کا آغاز 13 دسمبر کو ہونا ہے اور 4 فروری تک چلے گا، جو آسٹریلیا میں ہونے والے تینوں ٹیسٹوں کے ساتھ اوور لیپ ہو گا، جس سے رؤف کی دستیابی متاثر ہوتی اگر وہ پاکستان اسکواڈ کا حصہ ہوتے۔
حارث رؤف کا ٹیسٹ سیریز میں شامل ہونے کا پہلے سے ارادہ نہیں تھا،
