پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن (پی آئی اے) کے ایئرکرافٹ انجینئرز کی ہڑتال چوتھے روز بھی جاری ہے، جس کے باعث آج مزید 14 پروازیں منسوخ کردی گئیں۔ ہڑتال کے آغاز سے اب تک مجموعی طور پر 39 پروازیں متاثر ہوچکی ہیں، جس سے مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

ذرائع کے مطابق ہڑتال کے باعث نہ صرف پروازیں منسوخ ہو رہی ہیں بلکہ جو پروازیں جاری ہیں ان میں بھی غیر معمولی تاخیر دیکھی جا رہی ہے۔ حکام کے مطابق پروازوں کی تاخیر کا دورانیہ اب بڑھ کر 13 گھنٹے تک جا پہنچا ہے، جس سے قومی ایئرلائن کا شیڈول بری طرح متاثر ہو گیا ہے۔جیو نیوز کی رپورٹ کے مطابق کراچی، لاہور، اسلام آباد، پشاور، فیصل آباد اور ملتان سے روانہ ہونے والی متعدد پروازیں منسوخ کردی گئیں۔ کئی مسافر گھنٹوں ایئرپورٹس پر انتظار کرنے پر مجبور ہیں، جبکہ کچھ نے متبادل فضائی کمپنیوں کا رخ کر لیا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ایئرکرافٹ انجینئرز نے تنخواہوں میں اضافے اور مراعات کی بحالی کے مطالبات پورے نہ ہونے پر کام بند کر رکھا ہے۔ دوسری جانب انتظامیہ نے ہڑتالی ملازمین کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے گزشتہ روز سوسائٹی آف ایئرکرافٹ انجینئرز کے صدر اور سیکرٹری کو ملازمت سے برطرف کردیا تھا۔

انتظامیہ کا موقف ہے کہ ہڑتال غیر قانونی ہے اور اس سے قومی ایئرلائن کے آپریشنز کو نقصان پہنچ رہا ہے۔ تاہم انجینئرز کا کہنا ہے کہ وہ اپنے جائز مطالبات کی منظوری تک احتجاج جاری رکھیں گے۔ہڑتال کی وجہ سے پی آئی اے کو مالی نقصان کا سامنا ہے، جبکہ اندرون و بیرونِ ملک سفر کرنے والے ہزاروں مسافروں کو مشکلات پیش آ رہی ہیں۔ صورتحال معمول پر آنے کے کوئی فوری امکانات نظر نہیں آ رہے، کیونکہ فریقین کے درمیان مذاکرات تاحال تعطل کا شکار ہیں۔

Shares: