حسان نیازی کا پیغام نوجوانوں کے نام۔۔۔

حسان نیازی کا پیغام نوجوانوں کے نام۔۔۔
تحریر:شاہد نسیم چوہدری
جب تاریخ کا فیصلہ لکھا جائے گا، تو وقت کی گرد میں چھپے کئی راز بے نقاب ہوں گے۔ 9 مئی کا دن پاکستان کی سیاست کے لیے ایک سنگِ میل کی حیثیت رکھتا ہے، جہاں ایک تحریک نے اپنے پیروکاروں کو جنونیت کی حد تک دھکیل دیا۔ آج ان واقعات کے نتیجے میں 60 مزید افراد کو فوجی عدالتوں نے سزائیں سنائی ہیں، اس سے پہلے 80 افراد کو سزائیں سنائی جا چکی ہیں اور اب عمران خان کے بھانجے حسان نیازی کو 10 سال قید بامشقت کا سامنا ہے۔

لیکن ان سزاؤں سے زیادہ اہم، حسان نیازی کے وہ الفاظ ہیں جو انہوں نے عدالت میں اپنی بے بسی کے عالم میں کہے "میں نے اپنے ماموں عمران خان کے لیے جو قربانیاں دیں، ان کا صلہ یہ ہے کہ ڈیڑھ سالہ قید کے دوران نہ تحریک انصاف نے مجھے پوچھا اور نہ ہی عمران خان نے۔

یہ الفاظ کسی ایک فرد کی کہانی نہیں، بلکہ ان ہزاروں نوجوانوں کی داستان ہیں جو ایک خواب کے پیچھے اپنی زندگیاں برباد کر بیٹھے۔ ایک ایسا خواب جسے خوابوں کے سوداگر بیچتے ہیں اور عام لوگ اس کے دام میں آ کر اپنے مستقبل کا سودا کر لیتے ہیں۔ حسان نیازی جیسے بے شمار افراد، جنہوں نے اپنے گھر بار، عزت اور آزادی کو ایک تحریک کے لیے قربان کیا، آج اپنی تنہائی اور بے بسی پر ماتم کناں ہیں۔ انہوں نے ایک ایسے لیڈر پر بھروسہ کیا جو ان کی امیدوں کا مرکز تھا، لیکن وقت نے ثابت کیا کہ یہ بھروسہ یک طرفہ تھا۔

حسان کا گلہ ایک چیخ ہے، جو ان تمام لوگوں کے لیے سبق ہے جو شخصی عقیدت کے اندھے پیچھے چلتے ہیں۔ تحریک انصاف اور اس کی قائدانہ بے حسی کی واضح مثال دیکھنی ہے تو حسان نیازی کی داستان تحریک انصاف کی قیادت کی بے حسی کا مظہر ہے۔ سیاسی قیادت کا اصل امتحان تب ہوتا ہے جب ان کے کارکنان مشکل حالات میں ہوں۔ لیکن یہاں معاملہ مختلف ہے۔ تحریک انصاف کے رہنما اپنے کارکنوں کی حالتِ زار سے بے نیاز نظر آتے ہیں۔ عمران خان جو ایک وقت میں "کپتان” کہلاتے تھے، آج وہ اور ان کی جماعت تحریک انصاف اپنے قریبی قید ہو جانے والے ساتھیوں کے لیے بھی کوئی وقت نہیں نکال پا رہے۔

یہ رویہ اس بات کا عکاس ہے کہ تحریک انصاف کے کارکن صرف ایک زینے کی حیثیت رکھتے ہیں، جنہیں اقتدار کے حصول کے لیے استعمال کیا گیا۔ نوجوان نسل کے لیے سبق ہے اور یہ وقت ان تمام نوجوانوں کے لیے لمحہ فکریہ ہے جو سیاسی تحریکوں کا حصہ بننے کے لیے اپنی زندگیاں داؤ پر لگاتے ہیں۔ جذبات، عقیدت اور جوش و خروش وقتی ہوسکتے ہیں، لیکن ان کے اثرات نسلوں تک چلتے ہیں۔ حسان نیازی کے الفاظ ایک آئینہ ہیں، جس میں ہر نوجوان کو اپنا عکس دیکھنا چاہیے۔ کیا کسی تحریک کے لیے اپنی آزادی، عزت اور مستقبل کو قربان کرنا واقعی قابلِ ستائش ہے؟

سیاست دان چاہے کسی بھی جماعت سے ہوں، خواب بیچنے کے ماہر ہوتے ہیں۔ وہ عوام کو ایک ایسا مستقبل دکھاتے ہیں جو حقیقت سے کوسوں دور ہوتا ہے۔ تحریک انصاف نے بھی یہی کیا، نوجوانوں کو تبدیلی کے خواب دکھائے اور ان کے جوش و خروش کا استعمال کیا۔ لیکن جب وقت آیا کہ ان کے حقوق کا تحفظ کیا جائے، تو یہ خواب فروش اپنی جادوئی جھولی لپیٹ کر غائب ہوگئے۔

حسان نیازی کا پیغام ان تمام افراد کے لیے ایک وارننگ ہے جو کسی بھی سیاسی جماعت کے پیچھے اپنی اندھی عقیدت کو قربان کرتے ہیں۔ وہ کہتے ہیں، "خدارا، ایسے لوگوں کے پیچھے نہ لگیں اور اپنے مستقبل کو تاریک نہ کریں۔” ان کے یہ الفاظ ان تمام لوگوں کے لیے ایک سبق ہیں جو سیاست کو جذبات کی بجائے شعور سے سمجھنے کی ضرورت کو نظر انداز کرتے ہیں۔ ہمیں سوچنا ہوگا کہ کیا ہم اپنی نسلوں کو ایسے ہی خواب فروشوں کے حوالے کرتے رہیں گے؟ کیا ہمارا مستقبل انہی وعدوں کے پیچھے گم ہوتا رہے گا جو کبھی وفا نہیں ہوتے؟

حسان نیازی جیسے نوجوانوں کی قربانی ہمیں اس بات کی یاد دہانی کرواتی ہے کہ سیاستدان آتے جاتے رہتے ہیں، لیکن ان کے وعدوں کی قیمت عام عوام چکاتی ہے۔ یہ وقت ہے کہ ہم خوابوں کے سوداگروں کی حقیقت کو پہچانیں اور اپنی آنکھیں کھول کر اپنے فیصلے کریں۔ اگر ہم نے آج سبق نہ سیکھا تو کل ہماری آنے والی نسلیں بھی ان خوابوں کے جال میں پھنس کر اپنی زندگیاں برباد کریں گی۔

جو مجرمان تحریک انصاف کے جھانسے میں آ کر اپنی زندگیاں برباد کر بیٹھے اور سزائیں پا چکے ہیں، وہ درج ذیل ہیں، 9 مئی کے حوالے سے حسان نیازی سمیت مزید 60 مجرموں کو سزائیں سنا دی گئی ہیں، ان میں جناح ہاؤس حملے میں ملوث بانی پی ٹی آئی عمران خان کے بھانجے حسان خان نیازی ولد حفیظ اللہ نیازی کو 10 سال قید بامشقت، میاں عباد فاروق ولد امانت علی کو 2 سال قید بامشقت، رئیس احمد ولد شفیع اللہ کو 6 سال قید بامشقت، ارزم جنید ولد جنید رزاق کو 6 سال قید بامشقت اور علی رضا ولد غلام مصطفی کو 6 سال قید بامشقت کی سزا سنائی گئی۔

جی ایچ کیو حملے میں ملوث راجہ دانش ولد راجہ عبدالوحید کو 4 سال قید بامشقت اور سید حسن شاہ ولد آصف حسین شاہ کو 9 سال قید بامشقت کی سزا سنا دی گئی ہے۔ اے آئی ایم ایچ راولپنڈی پر حملے میں ملوث علی حسین ولد خلیل الرحمان کو 7 سال قید بامشقت، پنجاب رجمنٹ سنٹر مردان پر حملے میں ملوث زاہد خان ولد محمد نبی کو 2 سال قید بامشقت کی سزا ہوئی ہے۔ سانحہ 9 مئی میں ملوث مزید 60 مجرمان کو سزائیں سنا دی گئی ہیں، ان سزا پانے والے دیگر ملزمان میں ہیڈکوارٹر دیر سکاؤنٹس تیمرگرہ پر حملے میں ملوث سہراب خان ولد ریاض خان کو 4 سال قید بامشقت، جناح ہاؤس حملے میں ملوث بریگیڈئر (ر) جاوید اکرم ولد چودھری محمد اکرم کو 6 سال قید بامشقت،

ملتان کینٹ چیک پوسٹ حملے میں ملوث خرم لیاقت ولد لیاقت علی شاہد کو 4 سال قید بامشقت سنا دی گئی ہے۔ قلعہ چکدرہ حملے میں ملوث ذاکر حسین ولد شاہ فیصل کو 7 سال قید بامشقت، بنوں کینٹ حملے میں ملوث امین شاہ ولد مشتر خان کو 9 سال قید بامشقت، پی ایف بیس میانوالی حملے میں ملوث فہیم ساجد ولد محمد خان کو 8 سال قید بامشقت، فیصل آباد آئی ایس آئی آفس حملے میں ملوث حمزہ شریف ولد محمد اعظم کو 2 سال قید بامشقت، جناح ہاؤس حملے میں ملوث محمد ارسلان ولد محمد سراج کو 7 سال قید بامشقت، جناح ہاؤس حملے میں ملوث محمد عمیر ولد عبدالستار کو 6 سال قید بامشقت، جناح ہاؤس حملے میں ملوث نعمان شاہ ولد محمود احمد شاہ کو 4 سال قید بامشقت اور بنوں کینٹ حملے میں ملوث اکرام اللہ ولد خانزادہ خان کو 9 سال قید بامشقت کی سزا ہوئی ہے۔

راہوالی گیٹ گوجرانوالہ حملے میں ملوث محمد احمد ولد محمد نذیر کو 2 سال قید بامشقت، ملتان کینٹ چیک پوسٹ حملے میں ملوث پیرزادہ میاں محمد اسحق بھٹہ ولد پیرزادہ میاں قمرالدین بھٹہ کو 3 سال قید بامشقت، جی ایچ کیو حملے میں ملوث محمد عبداللہ ولد کنور اشرف خان کو 4 سال قید بامشقت، فیصل آباد آئی ایس آئی آفس حملے میں ملوث امجد علی ولد منظور احمد کو 2 سال قید بامشقت اور جناح ہاؤس حملے میں ملوث محمد رحیم ولد نعیم خان کو 6 سال قید بامشقت کی سزا دیدی گئی ہے۔ پی اے ایف بیس میانوالی حملے میں ملوث احسان اللہ خان ولد نجیب اللہ خان کو 10 سال قید بامشقت، راہوالی گیٹ گوجرانوالہ حملے میں ملوث منیب احمد ولد نوید احمد بٹ کو 2 سال قید بامشقت، فیصل آباد آئی ایس آئی آفس حملے میں ملوث محمد علی ولد محمد بوٹا کو 2 سال قید بامشقت،

بنوں کینٹ حملے میں ملوث سمیع اللہ ولد میر داد خان کو 2 سال قید بامشقت اور جناح ہاؤس حملے میں ملوث میاں محمد اکرم عثمان ولد میاں محمد عثمان کو 2 سال قید بامشقت کی سزا سنا دی گئی ہے۔ جناح ہاؤس حملے میں ملوث مدثر حفیظ ولد حفیظ اللہ کو 6 سال، جناح ہاؤس حملے میں ملوث سجاد احمد ولد محمد اقبال کو 4 سال، بنوں کینٹ حملے میں ملوث خضر حیات ولد عمر قیاض خان کو 9 سال، راہوالی گیٹ گوجرانوالہ کینٹ حملے میں ملوث محمد نواز ولد عبدالصمد کو 2 سال، پی اے ایف بیس میانوالی حملے میں ملوث محمد بلال ولد محمد افضل کو 4 سال قید بامشقت کی سزائیں دی گئی ہیں۔

ہیڈکوارٹر دیر سکاؤٹس تیمرگرہ حملے میں ملوث محمد سلیمان ولد سِیعد غنی جان کو 2 سال قید بامشقت، ہیڈکوارٹر دیر سکاؤٹس تیمرگرہ حملے میں ملوث اسد اللہ درانی ولد بادشاہ زادہ کو 4 سال قید بامشقت، چکدرہ قلعے پر حملے میں ملوث اکرام اللہ ولد شاہ زمان کو 4 سال قید بامشقت، فیصل آباد آئی ایس آئی آفس حملے میں ملوث محمد فرخ ولد شمس تبریز کو 5 سال قید بامشقت اور جناح ہاؤس حملے میں ملوث وقاص علی ولد محمد اشرف کو 6 سال قید بامشقت دیدی گئی ہے۔ جناح ہاؤس حملے میں ملوث امیر ذوہیب ولد نذیر احمد شیخ کو 4 سال، اے آئی ایم ایچ راولپنڈی حملے میں ملوث فرہاد خان ولد شاہد حسین کو 7 سال،

ہیڈکوارٹر دیر سکاؤٹس تیمرگرہ حملے میں ملوث عزت خان ولد اول خان کو 2 سال، راہوالی گیٹ گوجرانوالہ کینٹ حملے میں ملوث اشعر بٹ ولد محمد ارشد بٹ کو 2 سال اور بنوں کینٹ حملے میں ملوث ثقلین حیدر ولد رفیع اللہ خان کو 9 سال قید بامشقت کی سزائیں دی گئی ہیں۔ فیصل آباد آئی ایس آئی آفس حملے میں ملوث محمد سلمان ولد زاہد نثار کو 2 سال قید بامشقت، ملتان کینٹ چیک پوسٹ حملے میں ملوث حامد علی ولد سید ہادی شاہ کو 3 سال قید بامشقت، راہوالی گیٹ گوجرانوالہ کینٹ حملے میں ملوث محمد وقاص ولد ملک محمد کلیم کو 2 سال قید بامشقت، بنوں کینٹ حملے میں ملوث عزت گل ولد میردادخان کو 9 سال قید بامشقت اور جناح ہاؤس حملے میں ملوث حیدر مجید ولد محمد مجید کو 2 سال قید بامشقت کی سزا دیدی گئی ہے۔

جناح ہاؤس حملے میں ملوث گروپ کیپٹن وقاص احمد محسن(ریٹائرڈ) ولد بشیر احمد محسن کو 2 سال قید بامشقت ہیڈکوارٹر دیر سکاؤٹس تیمر گرہ حملے میں ملوث محمد الیاس ولد محمد فضل حلیم کو 2 سال قید بامشقت، گیٹ ایف سی کینٹ پشاور حملے میں ملوث محمد ایاز ولد صاحبزادہ خان کو 2 سال قید بامشقت، چکدرہ قلعے حملے میں ملوث رئیس احمد ولد خستہ رحمان کو 4 سال قید بامشقت اور چکدرہ قلعے حملے میں ملوث گوہر رحمان ولد گل رحمان کو 7 سال قید بامشقت کی سزاؤں کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ بنوں کینٹ حملے میں ملوث نیک محمد ولد نصر اللہ جان کو 9 سال قید بامشقت، فیصل آباد آئی ایس آئی آفس حملے میں ملوث فہد عمران ولد محمد عمران شاہد کو 9 سال قید بامشقت، راہوالی گیٹ گوجرانوالہ کینٹ حملے میں ملوث سفیان ادریس ولد ادریس احمد کو 2 سال قید بامشقت، بنوں کینٹ حملے میں ملوث رحیم اللہ ولد بیعت اللہ کو 9 سال قید بامشقت جبکہ بنوں کینٹ حملے میں ملوث خالد نواز ولد حامد خان کو 9 سال قید بامشقت کی سزا دیدی گئی ہے۔

اس کے ساتھ ہی فوجی حراست میں لیے جانے والے 9 مئی کے ملزمان پر چلنے والے مقدمات کی سماعت متعلقہ قوانین کے تحت مکمل کر لی گئی ہے۔ فیصلہ میں بتایا گیا ہے کہ تمام مجرموں کے پاس اپیل کا حق اور دیگر قانونی حقوق برقرار ہیں، جیسا کہ آئین اور قانون میں ضمانت دی گئی ہے۔ یاد رہے کہ سانحہ 9 مئی میں ملوث حسان نیازی سمیت مزید 60 مجرمان کو سزائیں سنا دی گئیں۔ حسان نیازی نے نوجوانوں کے نام پیغام دیا ہے خدارا! ان سیاسی دھوکے بازوں سے بچ جاؤ۔ میں عمران خان کا بھانجا ہوں، میں نے جو کچھ کیا عمران خان کے لیے کیا۔۔۔۔لیکن کسی نے بھی میری مدد نہیں کی۔ سوائے میرے باپ کے، کسی نے بھی مجھے پوچھا تک نہیں۔۔۔۔اگر میرے ساتھ یہ سلوک ہوا ہے۔۔تو آپ کے ساتھ کیا ہوگا۔۔۔۔بچ جاؤ ان سے۔۔ان کے ورغلانے سے۔۔۔ان کے جھانسے سے۔۔۔یہی پیغام ہے حسان نیازی کا نوجوانوں کے نام۔۔۔۔۔

Comments are closed.