حساس معلومات پر مبنی ڈیٹا لیک ہو کر بھارت تک کیسے پہنچا؟ وزراء کا وفاقی کابینہ اجلاس میں وزیراعظم سے بڑا مطالبہ

حساس معلومات پر مبنی ڈیٹا لیک ہو کر بھارت تک کیسے پہنچا؟ وزراء کا وفاقی کابینہ اجلاس میں وزیراعظم سے بڑا مطالبہ
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ختم ہو گیا

وفاقی کابینہ میں 14 نکاتی ایجنڈے کا جائزہ لیا گیا، متعدد نکات کی منظوری دے دی گئی،اجلاس میں ملکی سیاسی، معاشی اور سلامتی کی صورت حال پر غور کیا گیا،کابینہ اجلاس میں ایس ای سی پی ڈیٹا لیک معاملے پر بھی بحث کی گئی

وزرا نے وزیراعظم کو ڈیٹا لیک انکوائری رپورٹ پبلک کرنے کا مشورہ دیا،وفاقی وزیر فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ حساس معلومات پر مبنی ڈیٹا لیک ہو کر بھارت تک کیسے پہنچا؟ رپورٹ پبلک کی جائے تا کہ حقائق عوام کے سامنے آئیں،معاملہ قومی سلامتی سے جڑا ہے جسے نظر انداز نہیں کر سکتے،معاملے کو منطقی انجام تک پہنچانے کیلئے پس پردہ کرداروں کو سامنے لایا جائے،

وفاقی کابینہ میں ریپ کے ملزمان کیلئے سخت سزاؤں پر مبنی قوانین کا جائزہ لیا گیا،مشیر داخلہ شہزاد اکبر نے مجوزہ ڈرافٹ پر کابینہ اراکین کو بریفنگ دی،وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ بل جلد کابینہ کمیٹی برائے قانونی سازی میں لایا جائے،خواتین اوربچوں سے جنسی زیادتی کے ملزمان کو سزائیں دیں گے

وفاقی کابینہ میں آل پارٹیز کانرنس کےحکومت مخالف فیصلوں پر غور کیا گیا،وفاقی کابینہ نے اجلاس میں اپوزیشن کے بیانیے کو مسترد کردیا،وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کی اے پی سی سے کوئی خطرہ نہیں.

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا چیئرمین اوگرا کی تعیناتی کیلئے ازسرنو اشتہار دیا جائیگا،

اجلاس کے دوران اسد عمرنے شیریں مزاری کے بعض بیانات پر اعتراض کیا،اسد عمر نےکہا سب سے زیادہ شیریں مزاری بولتی ہیں، وزیراعظم نے وزرا کو غیر ضروری بیانات دینے سے روک دیا ،وزیراعظم نے کہا کوئی وزیرفضول بات نہ کرے ،وزیرکی کوئی ذاتی رائے نہیں ہوتی،وزیراعظم نے کہا کوئی وفاقی وزیرحساس مذہبی معاملات پربات نہیں کرے گا

وزیراعظم نے اسلام آباد میں گرین ایریا پر جیل کی تعمیر پر بھی اظہار ناراضگی کیا،وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں کا شکار ہے ،گرین ایریا کا تحفظ موجودہ حکومت کی ترجیح ہے، وزیراعظم عمران خان نے چیئرمین سی ڈے او معاملے کی فوری تحقیقات کی ہدایت کی،وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ معاملہ سپریم کورٹ میں ہے، اٹارنی جنرل عدالت کو وفاقی حکومت کے موقف سے آگاہ کریں،

وفاقی وزیر فیصل واوڈا نے وزیراعظم کو گاڑیوں کی امپورٹ سے پابندی ختم کرنے کی تجویز دی،فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ گاڑیوں کی ایکسپورٹ سے پابندی ختم کی جائے تا کہ مقابلہ کی فضا بنے،وزیراعظم عمران خان نے وفاقی وزیر فیصل واوڈا کی تجویز سے اتفاق کیا اور کہا کہ فیصل واوڈا کو زیادہ پتا ہے اس کے پاس گاڑیوں کی اچھی کلیکشن ہے،

Comments are closed.