بیروت: اسرائیلی فوج نے حزب اللہ کے قائم مقام سربراہ ہاشم صفی الدین کو بھی شہید کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
باغی ٹی وی : غیر ملکی خبرایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج کا کہنا ہےکہ ہاشم صفی الدین کو تین ہفتے پہلے بیروت پر حملے میں نشانہ بنایا گیا تھا-
ہاشم صفی الدین حزب اللہ کے سابق سربراہ حسن نصراللہ کے کزن ہیں اور سید حسن نصراللہ کو اس سے پہلے شہید کیا جا چکا ہے یہ پہلا موقع ہے جب اسرائیل نے سابق سیکرٹری جنرل حسن نصراللہ کے بعد حزب اللہ کے اعلیٰ ترین سیاسی عہدیدار کے قتل کی تصدیق کی، تاہم حزب اللہ کی جانب سے ابھی تک اسرائیل کے اس دعوے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔
دوسری جانب حزب اللہ نے اسرائیل کے ساتھ جنگ جاری رہنے تک مذاکرات سے صاف انکار کر دیا،حزب اللہ کے میڈیا ونگ کے سربراہ محمد عفیف نے بیروت کے جنوبی مضافات میں پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ ہم نیتن یاہو کے گھر کو نشانہ بنانے کی مکمل ذمہ داری قبول کرتے ہیں۔
بجلی استعمال ہو نہ ہو کپیسٹی پیمنٹ کرنا پڑےگی،نپیرا نے کے الیکٹرک صارفین پر بم …
محمد عفیف نے اسرائیل کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اگرچہ پچھلی بار ہمارے ہاتھ آپ تک نہ پہنچ سکے لیکن ہمارے درمیان میدانِ جنگ باقی ہے اسرائیل نے جنوبی لبنان میں زمینی کارروائی کے دوران ہمارے کچھ جنگجوؤں کو حراست میں لے لیا اور اب ان کی خیریت کا وہی ذمہ دار ہے، اگرچہ حزب اللہ نے کسی اسرائیلی فوجی کو گرفتار نہیں کیا لیکن اب قریب آگئے ہیں، دشمن کے اسیر ہونے میں زیادہ دیر نہیں لگے گی۔
واضح رہے کہ غزہ پر 7 اکتوبر 2023 کے حملے کے بعد جہاں اسرائیلی فوج نے فلطسینیوں کی نسل کشی شروع کی وہیں لبنان پر بھی اس کے کچھ عرصے بعد حملے شروع کیے گئے جن میں اب تک ڈھائی ہزار سے زائد لبنانی جاں بحق ہوچکے ہیں اور 12 ہزار کے قریب زخمی ہیں۔