اپوزیشن کی رہبر کمیٹی کے کنوینئر اکرم درانی نے کہا ہے کہ میر حاصل بزنجو کو اپوزیشن نے چیئرمین سینیٹ کا امیدوار نامزد کیا ہے.
چیئرمین سینیٹ کے امیدوار پر اپوزیشن کا ہو گیا اتفاق،کون ہو گا نیا چیئرمین سینیٹ؟
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق رہبر کمیٹی کے اجلاس کے بعد رہبر کمیٹی کے کنوینئراکرم درانی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میر حاصل بزنجو کو چیئرمین سینیٹ کے لئے امیدوار نامزد کر دیاہے سب ملکر ان کو کامیاب بنائیں گے
اکرم درانی کا مزید کہنا تھا کہ چودہ دن کے اندر اجلاس بلانے کے پابند ہیں اس میں کوئی توسیع کی گنجائش نہیں.
عدم اعتماد کی قراردار کے باوجود اپوزیشن کی چیئرمین سینیٹ کی زیرصدارت اجلاس میں شرکت
ان پیج کے ذریعہ جاسوسی ،سرکاری دفاتر میں ان پیج پر پابندی
کشمیر میں پاکستانی پرچم لہرانے والی آسیہ اندرابی کی رہائشگاہ کو سربمہر کر دیا گیا
واضح رہے کہ حاصل خان بزنجو سینیٹ کے رکن اور نیشنل پارٹی کے سربراہ ہیں۔ حاصل بزنجو رکن قومی اسمبلی بھی رہ چکے ہیں، ان کا تعلق بلوچستان سے ہے ، حاصل بزنجونے 1988 میں پاکستان نیشنل پارٹی میں شمولیت اختیار کی ،1990 میں قومی اسمبلی کی نشست پر کامیاب ہوئے ،1996 میں نیشنل پارٹی کے صدر بھی رہے، حاصل بزنجو 1997 میں دوسری بار رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے، سابق صدر پرویز مشرف کے دور میں انہیں گرفتار بھی کیا گیا تھا، حاصل بزنجو 2009 میں بلوچستان سے سینیٹ کے رکن منتخب ہوئے. حاصل بزنجو کے والد بلوچستان کے گورنر رہ چکے ہیں، حاصل بزنجو کی 1988 میں شادی ہوئی، ان کی ایک بیٹی اور ایک بیٹا ہے ،میر حاصل بزنجو مرکز میں اور 2013 کے انتخابات کے بعد بلوچستان میں مسلم لیگ (ن) کے اتحادی رہے۔
واضح رہے کہ اپوزیشن نے صادق سنجرانی کو ہٹانے کی قرارداد اور سینیٹ کا اجلاس بلانے کی ریکوزیشن جمع کرائی۔ صادق سنجرانی کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب ہوئی تو نئے چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کے لئے انتخاب خفیہ رائے شماری سے ہوگا۔ سینیٹ کا اجلاس 14 روز کے اندر بلایا جائے گا۔
واضح رہے اے پی سی کے بعد اپوزیشن رہنماﺅں کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے 25جولائی کو یوم سیاہ منائے جانے اور عوامی رابطہ مہم شروع کرنے کا اعلان کیا تھا جبکہ چیئرمین سینیٹ کو ہٹانے کا فیصلہ کیا گیا اور اے پی سی کے فیصلوں پر عمل در آمد کیلئے رہبر کمیٹی تشکیل دیدی گئی تھی۔ بعد ازاں 5 جولائی کو متحدہ اپوزیشن کی رہبر کمیٹی نے چئیرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو عہدے سے ہٹانے کا حتمی فیصلہ کرتے ہوئے اس سلسلے میں چئیرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی قرارداد جمع کرانے کا اعلان کیا تھا۔