حسینہ واجدپر قتل کے مزید 5 مقدمات درج
سابق وزیراعظم اور عوامی لیگ کی صدر شیخ حسینہ، پارٹی کے جنرل سکریٹری عبیدالقادر اور دیگر 339 افراد کے خلاف طلبہ تحریک کے دوران پانچ افراد کی ہلاکت کے سلسلے میں قتل کے پانچ الگ الگ مقدمات درج کیے گئے ہیں۔
متاثرین کے لواحقین نے پیر کو ڈھاکہ کی مختلف میٹروپولیٹن مجسٹریٹ عدالتوں میں مقدمات درج کرائے تھے۔سیف عرفات شریف کی والدہ مریم نے اپنے بیٹے کے قتل پر شمیم عثمان اور نذر اسلام بابو جیسی اہم شخصیات سمیت 94 افراد پر الزام عائد کرتے ہوئے مقدمہ درج کرایا۔شریف، جو سفر باڑی پولیس اسٹیشن کے سامنے رضاکارانہ طور پر کام کر رہا تھا، کو 14 اگست کو ٹریفک کا انتظام کرتے ہوئے گلے کے وار کر کے قتل کر دیا گیا۔سید الاسلام یاسین کی والدہ شلپی اختر نے شیخ حسینہ، عبیدالقادر اور دیگر 13 افراد کے خلاف اپنے بیٹے کی موت کا مقدمہ درج کرایا، جو اسی مقام پر ہوا تھا۔تحریک کے دوران قتل ہونے والے عبید الاسلام کے رشتہ دار محمد علی نے مقدمہ درج کرایا تھا۔اس کیس میں شیخ حسینہ، عبید القادر اور 58 دیگر نامزد ہیں۔دیگر قابل ذکر ملزمان میں اسد الزمان خان کمال، حسن محمود، رمیش چندر سین دروپدی اگروالا اور ہارون الرشید شامل ہیں۔شکایت میں الزام لگایا گیا ہے کہ 4 اگست کو شام 5 بجے کے قریب سفر باڑی میں کجلا پٹرول پمپ کے سامنے عوامی لیگ کے اراکین سمیت 14 پارٹی اتحاد کے رہنماؤں نے بھیڑ پر اندھا دھند فائرنگ کی جس کے نتیجے میں عبیدال کی موت ہو گئی۔رسل کو 5 اگست کو صبح 10:30 بجے کے قریب کجلا فٹ برج کے قریب گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔ان کے بھائی روبیل نے شیخ حسینہ اور عبید القادر سمیت 36 افراد کے خلاف مقدمہ درج کرایا ہے۔دیگر ملزمان میں اسد الزمان خان کمال، مشی الرحمان ملا شاجل، چوہدری عبداللہ المامون اور ہارون الرشید شامل ہیں۔یہ مقدمہ ڈھاکہ میٹروپولیٹن مجسٹریٹ صدام حسین کی عدالت میں دائر کیا گیا، جس نے سفر باڑی پولیس کو شکایت کو بطور ثبوت قبول کرنے کی ہدایت کی۔شوبو کو 19 جولائی کو دھان منڈی تھانے کی روڈ نمبر 3 کے قریب تحریک کے دوران قتل کیا گیا تھا۔ان کی والدہ رینو نے ڈھاکہ میٹروپولیٹن مجسٹریٹ بیگم فرح دیبا چندا کی عدالت میں شیخ حسینہ اور عبیدالقادر سمیت 138 افراد کے خلاف مقدمہ درج کرایا۔عدالت نے پولیس بیورو آف انویسٹی گیشن (پی بی آئی) کو ان الزامات کی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔اس کیس کے قابل ذکر ملزمان میں اسد الزماں خان کمال، عبداللہ المامون، ہارون الرشید، معین الحسین خان اور ڈاکٹر سمنتا لال سین شامل ہیں۔تحریک کے دوران آکسفورڈین لیبارٹری کالج کے ایچ ایس سی کے امیدوار آصف ابن ارمان عیسیٰ کے قتل کی کوشش کے الزام میں شیخ حسینہ اور دیگر 33 افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا۔عیسیٰ کے والد ابوذر محمد ارمان علی جیول نے ڈھاکہ کے میٹروپولیٹن مجسٹریٹ افنان سومی کی عدالت میں مقدمہ درج کرایا۔ عدالت نے پی بی آئی کو معاملے کی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔اس کیس کے دیگر ملزمان میں عبیدالقادر، اسد الزماں خان کمال، صابر حسین چودھری، چودھری عبداللہ المامون، حبیب الرحمن، ہارون الرشید، بپلاب کمار سرکار شامل ہیں۔ طلبہ تحریک کے دوران عیسیٰ کو 19 جولائی کو رام پورہ تھانہ کے بناسری علاقے میں گولی مار دی گئی تھی۔
بھارت حسینہ کو بنگلہ دیش کے حوالے کرے، مرزا فخر الاسلام
حسینہ دہلی میں بیٹھ کر عوامی فتح کو ناکام بنانے کی سازش کر رہی ہے،مرزا فخرالاسلام
حسینہ کی جماعت عوامی لیگ پر پابندی کی درخواست دائر
مچھلی کے تاجر کے قتل پر حسینہ واجدکے خلاف مقدمہ درج
گرفتاری کا خوف،حسینہ کی پارٹی کے رہنما”دودھ کا غسل” کر کے پارٹی چھوڑنے لگے
بنگلہ دیش، ریلوے اسٹیشن پر لوٹ مار،تشدد،100 سے زائد زخمی
ڈاکٹر یونس کی مودی کو فون کال، اقلیتوں کے تحفظ کی یقین دہانی