حسینہ واجد بھارت میں خفیہ،محفوظ مقام پر،لندن یا فن لینڈ جائیں گی
بنگلہ دیش کی سابق وزیراعظم حسینہ واجد نےبرطانیہ میں سیاسی پناہ کی درخواست کر دی۔
بھارتی اخبار دی ہندو کے مطابق حسینہ نے لندن میں سیاسی پناہ مانگی ہے، اطلاعات کے مطابق بھارت نے حسینہ واجد کو پناہ دینے سے انکار کر دیا تھا،وہ گزشتہ روز بنگلہ دیش سے فرار ہو کر بھارت پہنچی تھیں، بھارت میں اجیت دوول نے حسینہ واجد سے ملاقات کی تھی،حسینہ واجد کو خفیہ مقام پر بھارت میں رکھا گیا ہے، حسینہ واجد کی سیکورٹی بھی سخت کی گئی ہے،حسینہ واجد دہلی میں ہیں، اجیت دوول سے ملاقات کے بعد بھارتی وزیر خارجہ نے بھارتی وزیراعظم مودی کو ساری صورتحال سے آگاہ کیا تھا،حسینہ واجد کو لندن میں سیاسی پناہ کی اجازت مل گئی تو وہ بھارت سے لندن یا پھر فن لینڈ جائیں گی،حسینہ سے نئی دہلی میں اپنی بیٹی صائمہ واجد سے ملاقات کا بھی امکان ہے، حسینہ واجد کا بیٹا امریکا میں ہے،
بنگلہ دیش کی سابق وزیراعظم حسینہ واجد جب بنگلہ دیش سے فرار ہوئیں اس وقت مظاہرین حسینہ واجد کے گھر میں گھس چکے تھے، مظاہرین نے حسینہ واجد کے گھر میں موجود سامان کو مال غنیمت سمجھ کر اٹھایا جس کے ہاتھ میں جو آیا ساتھ لے کر گیا، شہریوں کی تصویریں بھی وائرل ہوئی ہیں جس میں شہریوں کے ہاتھوں میں مختلف سامان نظر آیا ہے، کوئی بکرا، کوئی بطخ، کوئی صوفہ سیٹ، کوئی قرآن مجید، حتیٰ کی حسینہ واجد کی ساڑھیاں بھی مظاہرین لے اڑے.
حسینہ واجد کے مستعفی ہونے اور ملک سے فرار ہونے کے بعد صدر نے پارلیمنٹ تحلیل کردی ہے، بنگلہ دیش کے صدر محمد شہاب الدین نے شیخ حسینہ کے ملک چھوڑنے کے چند گھنٹوں بعد ہی جنوری 2024 کے انتخابات کے بعد تشکیل پانے والی پارلیمنٹ کو تحلیل کرنے کا اعلان کردیا ہے،
حسینہ حکومت کے خاتمے کے بعد مظاہرین نے جیسور میں عوامی لیگ کے ضلعی سیکرٹری جنرل شاہین چکلا دار کے ہوٹل کو بھی آگ لگا دی
بنگلہ دیشن میں عبوری حکومت بنانی ہے تو اس کا خاکہ ہم دیں گے،طلبا رہنما
بنگلہ دیش کے طالب علم رہنماؤں نے کہا ہے کہ فوج کی حمایت یافتہ حکومت قبول نہیں، ملک میں عبوری حکومت بنانی ہے تو اس کا خاکہ ہم دیں گے،بنگلہ دیش کے طلباء رہنماؤں ناہید اسلام، آصف محمود اور ابوبکر مازوم دار نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا کہ عبوری حکومت کا خاکہ اگلے چوبیس گھنٹوں میں جاری کردیا جائے گا جو کہ نوبیل انعام یافتہ ڈاکٹر محمد یونس کے زیر قیادت ، طلبہ پہلے ہی ڈاکٹر یونس سے بات کرچکے ہیں اور انہوں نے عبوری حکومت میں کردار پر آمادگی ظاہر کردی ہے، دیگر آج دیے جائیں گے،عبوری قومی حکومت میں سول سوسائٹی سمیت سب کی نمائندگی یقینی ہوگی۔دوسری جانب ڈاکٹر محمد یونس کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ شیخ حسینہ واجد نے شیخ مجیب الرحمان کی میراث تباہ کردی تھی، بنگلہ دیش اب آزاد ہوگیا ہے
بنگلہ دیش کی فوج نے آج سے ملک میں کرفیو اٹھانے اور تعلیمی ادارے کھولنے کا اعلان کر دیا ہے،بنگلہ دیش میں آج صبح اسکول کھل گئے ہیں تاہم کلاس رومز خالی ہیں،اساتذہ تعلیمی اداروں میں پہنچ گئے لیکن طلبا نہیں پہنچے،
بنگلہ دیشی عوام اقوام متحدہ کے زیرِ قیادت مکمل اور آزاد تحقیقات کے مستحق ہیں،برطانیہ
برطانیہ کے وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی نے بنگلہ دیش کے حالات کا اقوام متحدہ کے تحت تحقیقات کرانے کا مطالبہ کیا ہے،برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی کا کہنا تھا کہ بنگلہ دیشی عوام اقوام متحدہ کے زیرِ قیادت مکمل اور آزاد تحقیقات کے مستحق ہیں، برطانیہ بنگلہ دیش کا پُرامن اور جمہوری مستقبل یقینی بنانے کیلئے اقدامات دیکھنا چاہتا ہے بنگلہ دیش میں تمام فریقین امن کی بحالی کیلئے، تشدد اور مزید ہلاکتیں روکنے میں تعاون کریں۔
بنگلہ دیشی آرمی چیف کا چین کی جانب جھکاؤ ہے، حسینہ کو ایک برس قبل بتایا گیا تھا
دوسری جانب بھارتی اخبار میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ حسینہ واجد کو اس بات سے آگاہ کیا تھا کہ بنگلہ دیشی آرمی چیف کا چین کی جانب جھکاؤ ہے، بھارتی نیشنل سیکیورٹی اسٹیبلشمنٹ نے جون 2023ء میں حسینہ واجد کو آگاہ کیا تھا،بنگلہ ددیشی آرمی چیف نے مظاہرین کو روکنے کے بجائے وزیراعظم کو الٹی میٹم دیا، خالدہ ضیاء کی رہائی سے واضح ہے کہ اسلام پسند سیاست میں آگے آئیں گے۔
حسینہ واجد سروسز چیف پر برسیں،سروسز چیفس نے "حسینہ” کو کیا کہا تھا؟
حسینہ واجد بنگلہ دیش سے کیسے فرار ہوئیں اور آخری وقت میں کیا کرنا چاہتی تھیں بنگلہ دیش کے اخبار نے تفصیلات لکھی ہیں،بنگلہ دیش کے اخبار پروتم آلو کے مطابق حسینہ واجد مظاہرین کی خلاف طاقت کا استعمال کرنا چاہتی تھی اور انہوں نے پیر سے کرفیو اس وقت کرنے کے احکامات دیے تھے لیکن 9 بجے کے قریب مظاہرین نے کرفیو توڑنا شروع کر دیا اس پر حسینہ واجد نے تین سروسز چیف اور پولیس کے انسپیکٹر جنرل کو وزیراعظم ہاؤس میں طلب کیا،اجلاس کے دوران حسینہ واجد سروسز چیف پر برس پڑیں اور کہا کہ مظاہرین کے خلاف خاطرخواہ اقدامات نہیں کیے جا رہے ، بکتر بند گاڑیوں پر چڑھنے والے مظاہرین کے خلاف کارروائی کیوں نہیں کی جا رہی،اس دوران سروسز چیف اور آئی جی نے حسینہ واجد کو سمجھانے کی کوشش کی کہ حالات کنٹرول سے باہر ہو گئے ہیں،اجلاس کے دوران حسینہ کا اپنے بیٹے سے بھی رابطہ ہوا اور انہوں نے والدہ کو سمجھایا،حسینہ واجد اقتدار فوج کے حوالے کرنے کو تیار نہیں تھی اور انہوں نے سروس سروسز چیف کو یاد دلایا کہ ان کی تقریریں انہوں نے ہی کی ہیں تاہم خاندان سے صلاح و مشورے کے بعد حسینہ واجد استعفی دینے کو تیار ہو گئیں
،اقتدار چھوڑنے سے پہلے وہ ایک تقریر ریکارڈ کرانا چاہتی تھیں لیکن حسینہ کو آگا کیا گیا کہ مظاہرین وزیراعظم ہاؤس کی طرف بڑھ رہے ہیں اور انہیں وہاں پہنچنے میں 45 منٹ سے زیادہ نہیں لگیں گے اگر مظاہرین پہنچ گئے تو حسینہ واجد کو بھاگنے کا موقع نہیں ملے گا۔
بنگلہ دیش میں حسینہ واجد کے قریبی افسران بھی بھارت جانے کےلیے بیتاب
حسینہ واجد کے بھارت فرار ہونے کے بعد بنگلہ دیش میں ان سرکاری افسروں کی شامت آگئی ہے جو عوامی لیگ کے 15 سالہ اقتدار کے دوران حسینہ واجد کے قریب رہ کر مزے کرتے رہے، بھارتی میڈیا کے مطابق بنگلہ دیش کے شہری ایسے افسران کو تلاش کر رہے ہیں جو حسینہ واجد کے قریبی تھے،وہ افسران اپنی شناخت چھپا رہے ہیں اور کئی افسران نے حسینہ واجد کی طرح فی الفور بھارت جانے کا فیصلہ کیا ہے لیکن وہ نہیں جا سکتے کیونکہ بھارت نے سرحد بند کر دی ہے،کئی سرکاری افسران نے ڈھاکہ میں بھارتی ہائی کمیشن سے رابطہ کرکے استدعا کی ہے کہ پاسپورٹ یا ویزا نہ ہونے کی صورت میں بھی انہیں بھارت میں داخل ہونے دیا جائے کیونکہ اگر وہ اپنے ملک میں کسی ٹولے کے ہتھے چڑھ گئے تو زندہ نہیں بچیں گے،بنگلہ دیش کے اندر ڈھاکہ ایئر پورٹ بند ہے، پروازیں منسوخ کی جا چکی ہیں، ریلوے بھی بند ہے،
نیویارک میں بنگلہ دیش کے قونصل خانے سے شیخ مجیب کی تصاویر مظاہرین نے ہٹا دیں
شیخ حسینہ واجد کے خلاف بنگلہ دیش سے شروع ہونے والے مظاہرے امریکہ پہنچ گئے۔ رپورٹ کے مطابق خالدہ ضیا کی جماعت بنگلہ دیش نیشنل پارٹی کے حامیوں نے نیویارک میں بنگلہ دیش کے قونصل خانے پر دھاوا بول دیا۔ مظاہرین نے عمارت سے شیخ مجیب الرحمان کی تصاویر ہٹا دیں۔ قونصل خانے کا عملہ مظاہرین کو روکنے میں ناکام رہا۔
بنگلہ دیش کے سابق وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی کی ملک سے فرار کی ناکام کوشش ،گرفتار کر لیا گیا
ڈھاکا:بنگلہ دیش کے سابق وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی کی ملک سے فرار کی ناکام کوشش ہو گئی ہے،سابق وزیر کو ڈھاکا ایئرپورٹ پر حراست میں لے لیا گیا،محمد حسن محمود کو بنگلہ دیش کی فوج نے پرواز میں ملک سے فرار ہونے کی کوشش کرتے ہوئے گرفتار کر لیا ، وہ دوسرے ہائی پروفائل وزیر ہیں جنہیں آج گرفتار کیا گیا ہے۔ بنگلہ دیش پولیس کے ایک متنازعہ ڈی آئی جی کو بھی آج پہلے فوج نے حراست میں لے لیا تھا۔
شیخ حسینہ واجد کے بیٹے صجیب واجد نے والدہ کی سیاست کو خیر باد کہنے کی تصدیق کر دی
شیخ حسینہ واجد نے استعفی دے کر ملک چھوڑ دیا
بنگلہ دیش،پاکستانی طلبا پھنس گئے، والدین کی وزیراعظم سے اپیل
بنگلہ دیش: 105 افراد کی ہلاکت کے بعد کرفیو نافذ، فوج طلب کرلی گئی