بیروت: لبنان کی ایران کی حمایت یافتہ عسکری تنظیم حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ نے اسرائیل کے خلاف سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ مواصلاتی آلات کے دھماکوں کا بدلہ ضرور لیا جائے گا۔ یہ دھماکے حالیہ دنوں میں لبنان کے مختلف علاقوں میں پیجرز اور واکی ٹاکیز میں ہوئے، جن کی ذمہ داری اسرائیل پر عائد کی گئی ہے۔حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ نے ایک عوامی خطاب کے دوران اسرائیل پر براہ راست الزامات عائد کیے کہ یہ دھماکے جان بوجھ کر لبنان کے شہریوں کو نشانہ بنانے کے لیے کیے گئے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی جانب سے مواصلاتی آلات کے ذریعے کیے جانے والے دھماکوں کا بدلہ لینے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ حزب اللہ ایسے واقعات سے کمزور نہیں ہوتی، بلکہ ان دھماکوں سے ہماری طاقت مزید بڑھتی ہے۔
لبنان کی وزارت صحت کے مطابق پیجرز اور واکی ٹاکیز میں ہونے والے دھماکوں کے نتیجے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 37 ہو گئی ہے، جبکہ 287 افراد زخمی ہیں جن میں سے کئی کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔ ان دھماکوں کے بعد لبنانی عوام میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے، اور حزب اللہ نے ان حملوں کی سخت مذمت کرتے ہوئے اسے اعلان جنگ قرار دیا ہے۔حسن نصر اللہ نے مزید کہا کہ اسرائیل نے جان بوجھ کر لبنان کے عام شہریوں کو نشانہ بنایا ہے۔ ان کے مطابق حملے منظم تھے اور تمام اخلاقی و قانونی سرحدوں کو پار کیا گیا۔ اسرائیل نے اسپتالوں، بازاروں، اور گھروں پر حملے کیے، جن میں خواتین، بچے اور عام شہری ہلاک ہوئے۔ حزب اللہ کے سربراہ نے الزام عائد کیا کہ اسرائیل کا مقصد مواصلاتی آلات جیسے پیجرز اور واکی ٹاکیز کے ذریعے لوگوں کو نشانہ بنانا تھا۔
حسن نصر اللہ نے اسرائیل کی پشت پناہی پر امریکا اور دیگر مغربی ممالک کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کو امریکا اور ٹیکنالوجی میں برتری رکھنے والی سپر پاورز کی مکمل حمایت حاصل ہے، جس کی وجہ سے وہ لبنان کی خودمختاری پر حملہ کر رہا ہے۔ حزب اللہ سربراہ نے اسرائیل کی کارروائی کو دہشت گردی اور قتل عام کی کوشش قرار دیا اور کہا کہ یہ لبنان کے عوام کے خلاف ایک منظم جنگ ہے۔اپنے خطاب کے آخر میں حسن نصر اللہ نے کہا کہ اس وقت ہم ایک انتہائی حساس مرحلے میں ہیں اور ہمارے پاس بہت سے اقدامات موجود ہیں جن کی تفصیلات فی الحال ظاہر نہیں کی جائیں گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ لبنان کے عوام کے خلاف کیے گئے ان حملوں کا اسرائیل کو حساب دینا ہوگا اور حزب اللہ کسی بھی قیمت پر اس ظلم کا بدلہ لے گی۔یہ صورتحال لبنان اور اسرائیل کے درمیان پہلے سے موجود کشیدگی کو مزید ہوا دے رہی ہے، اور خطے میں امن و استحکام کے لیے نئے چیلنجز پیدا ہو رہے ہیں۔ حزب اللہ کی دھمکیوں کے بعد اسرائیل کی جانب سے مزید حملے متوقع ہیں، جس سے لبنانی عوام کے درمیان خوف کی فضا مزید گہری ہو رہی ہے۔

Shares: