مزید دیکھیں

مقبول

ایکس پر یوکرین سے سائبر حملہ، سروس متاثر

دنیا کے مشہور مائیکروبلاگنگ پلیٹ فارم ایکس (پہلے ٹویٹر)...

سیالکوٹ: مراکش کشتی حادثے میں ملوث انسانی سمگلر سمیت 3 ایجنٹ گرفتار

سیالکوٹ،باغی ٹی وی (بیوروچیف شاہدریاض) مراکش کشتی حادثے میں...

پنجاب پولیس نے دہشتگردوں کا ایک اور حملہ ناکام بنا دیا

پنجاب پولیس نے خیبر پختونخوا کی سرحد پر دہشت...

یوکرین نے امریکی عارضی جنگ بندی کی تجویز قبول کر لی

سعودی عرب کی میزبانی میں امریکا اور یوکرین کے...

سیالکوٹ: مہنگا گوشت فروخت کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن، 3 مقدمات درج، 2 دکانیں سیل

سیالکوٹ،باغی ٹی وی (بیوروچیف شاہدریاض) مہنگا گوشت اور اشیائے...

نواز شریف کے بیٹے حسن نواز لندن ہائیکورٹ سے دیوالیہ قرار

مسلم لیگ (ن) کے صدر اور سابق وزیراعظم نواز شریف کے بیٹے حسن نواز لندن ہائیکورٹ میں دیوالیہ قرار دے دیے گئے.

میڈیا رپورٹ کے مطابق لندن ہائیکورٹ میں حسن نواز کو برطانوی حکومت کے ٹیکس، ریونیو ڈپارٹمنٹ کے ٹیکس کیس میں دیوالیہ قرار دیا گیا۔اس حوالے سے لندن ہائیکورٹ نےحسن نواز کو سال 2023ء کے کیس نمبر 694 کے کیس میں دیوالیہ قرار دیا گیا ہے۔عوامی ریکارڈ رکھنے والے سرکاری یو کے گزٹ نے دیوالیہ ہونے کی تفصیلات شائع کردیں۔کہا گیا ہے کہ حسن نواز فلیٹ 17 ایون فیلڈ ہاؤس، 118 پارک لین کے رہائشی اور کمپنی کے ڈائریکٹر کو کیس نمبر 694 آف 2023 میں ہائی کورٹ میں دیوالیہ قرار دیا جاتا ہے، جو کہ 25 اگست 2023ء کو دائر کیا گیا، دیوالیہ کا حکم 29 اپریل 2024ء کو قرض دہندگان کی طرف سے عدم ادائیگی پر دائر کیے گئے کیس میں جاری کیا گیا۔ دیوانی مقدمہ حسن نواز کے خلاف محکمہ ریونیو اینڈ کسٹمز (HMRC) نے شروع کیا، جس کی نمائندگی کور میکسویل نے کی، برطانیہ کے قوانین کے تحت دیوالیہ کا حکم ذاتی دیوالیہ پن کے عمل کا حصہ ہے، یہ عدالت سے کسی فرد کو جاری کیا جاتا ہے جس سے وہ دیوالیہ ہو جاتا ہے، دیوالیہ پن کے احکامات صرف لندن گزٹ میں شائع کیے جاتے ہیں، جو کہ اسے دیوالیہ کاری سروس سے موصول ہوتے ہیں۔ہ دیوالیہ ہونے والا شخص ڈائریکٹر کے طور پر کام نہیں کر سکتا یا کمپنی کے انتظام میں کسی بھی طرح سے شامل نہیں ہو سکتا جب تک کہ وہ دیوالیہ پن سے نکل نہ جائے اور جب تک کہ اس نے ڈائریکٹر کے طور پر کام جاری رکھنے کی عدالت سے اجازت حاصل نہ کر لی ہو، جب کہ حسن نواز برطانیہ میں متعدد کمپنیوں کے ڈائریکٹر ہیں۔ ۔دوسری طرف حسن نواز کے قریبی ذرائع نے بتایا ہے کہ ان کی قانونی ٹیم مذکورہ کیس کا بغور جائزہ لے رہی ہے اور جلد ہی اس عدالتی فیصلے کا جواب داخل کرایا جائے گا۔ میڈیا سے گفتگو میں برطانوی ماہر قانون بیرسٹر گل نواز خان نے بتایا کہ کوئی فرد اپنی ادائیگیوں کو سیٹل نہیں کرتا تو حکومت حرکت میں آتی ہے جبکہ سیٹلمنٹ نہیں کر پاتا تو فریق کورٹ میں کیس لے کر جاتا ہے۔ جب کوئی دیوالیہ ڈکلیئر ہوجائے تو دوبارہ کسی کمپنی کا ڈائریکٹر تعینات نہیں ہوسکتا اور دیوالیہ ہونے کے بعد حسن نواز اب کسی کمپنی کے ڈائریکٹر نہیں بن سکتے۔ دیوالیہ قرار دیے گئے شخص کو دوبارہ قرض لینے میں بھی مشکلات پیش آتی ہیں۔

بالائی علاقوں میں بارش اور برفباری، سردی کی شدت میں اضافہ

24 نومبر اسلام آباد لانگ مارچ کی سندھ میں تیاریاں جاری

24 نومبر اسلام آباد لانگ مارچ کی سندھ میں تیاریاں جاری