ہنی ٹریپ کیس کا مرکزی ملزم حسن رضا شاہ منظر عام پر آگیا ہے اور اس نے اپنے بیان میں کئی سنسنی خیز انکشافات کیے ہیں، جن میں خلیل الرحمان قمر کے اغوا اور بازیابی کی تفصیلات بھی شامل ہیں۔ حسن رضا شاہ نے ایک نجی نیوز چینل کو دیے گئے خصوصی انٹرویو میں دعویٰ کیا ہے کہ خلیل الرحمان قمر کا اغوا ان کے ذمے نہیں ہے، بلکہ یہ خلیل قمر تھا جو آمنہ عروج کو فون کرتا تھا اور ان کے ساتھ دوستی میں ملوث تھا۔حسن رضا شاہ نے مزید انکشاف کیا کہ خلیل الرحمان قمر نے ان کے خلاف ایف آئی آر درج کروائی ہے کیونکہ ان کے پاس قمر کی نازیبا ویڈیوز موجود ہیں، جن میں وہ نشے کی حالت میں نظر آتا ہے اور آمنہ عروج کو فزیکل ٹچ کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ ملزم نے کہا کہ خلیل الرحمان قمر کے موبائل فون کی سی ڈی آر نکال کر دیکھا جا سکتا ہے کہ فون کرنے والا کون تھا، اور ویڈیوز کی حقیقت بھی واضح ہو جائے گی۔
ملزم حسن رضا شاہ نے تفصیل سے بتایا کہ خلیل الرحمان قمر نے آمنہ عروج کے ساتھ فزیکل ہونے کی کوشش کی تھی، لیکن آمنہ نے اس کو منع کر دیا تھا۔ حسن رضا شاہ نے کہا کہ خلیل کو اس کی ویڈیوز کے بارے میں مطلع کیا گیا تھا اور یہ طے پایا تھا کہ 10 محرم کے بعد انہیں میڈیا پر جاری کیا جائے گا، مگر بعد میں فیصلہ کیا گیا کہ جلد از جلد ویڈیوز کو عوام کے سامنے لایا جائے۔حسن رضا شاہ کا مزید کہنا تھا کہ خلیل الرحمان قمر نے ان کے خلاف مقدمہ اس لیے درج کرایا ہے کہ وہ ویڈیوز واپس لینا چاہتا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ قمر ان ویڈیوز کو منظر عام پر آنے سے روکنے کی کوشش کر رہا ہے اور اسی لیے اس نے جھوٹے الزامات عائد کیے ہیں۔یہ معاملہ نیا موڑ لے رہا ہے، اور خلیل الرحمان قمر کے خلاف الزامات کی سچائی اور ویڈیوز کی حقیقت عوامی سطح پر بحث کا موضوع بن گئی ہے۔ ملزم کی باتوں نے کیس میں نئی جہتیں پیدا کر دی ہیں، اور اس کیس کی تحقیقات میں مزید پیشرفت کی توقع کی جا رہی ہے۔