کراچی میں یومِ آزادی کی شب ہوائی فائرنگ کے واقعات میں،بچی سمیت 3 افراد جاں بحق اور 100 سے زائد زخمی ہوگئے۔

یومِ آزادی اور نئے سال کی تقریبات کے موقع پر ماضی میں پابندیوں کے باوجود ہوائی فائرنگ کے واقعات معمول بن چکے ہیں، جن میں اکثر درجنوں لوگ زخمی ہو جاتے ہیں،پولیس سرجن ڈاکٹر سمیہ سید کے مطابق شہر کے مختلف علاقوں سے ہوائی فائرنگ میں گولی لگنے سے زخمی 109 افراد کو 3 بڑے ہسپتالوں میں لایا گیا، جن میں سے 3 کی حالت تشویشناک بتائی گئی۔

عزیز آباد بلاک 8 میں 7 سالہ بچی اپنے گھر کی دوسری منزل کی گیلری سے یومِ آزادی کی آتش بازی دیکھ رہی تھی کہ ایک گولی اس کے سر میں جا لگی، اس کے ماموں نے اسے قریبی نجی اسپتال پہنچایا جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا، بعد ازاں لاش عباسی شہید اسپتال منتقل کی گئی جہاں اس کے سر سے گولی نکالی گئی، پولیس نے ہوائی فائرنگ میں ملوث 4 ملزمان کو گرفتار کر کے ان سے دو 9 ایم ایم پستول برآمد کر لی ہیں، جنہیں فرانزک ٹیسٹ کے لیے بھیجا جائے گا تاکہ پتہ چل سکے کہ آیا یہ ہتھیار قتل میں استعمال ہوئے تھے یا نہیں۔

دوسری جانب، عوامی کالونی پولیس کے بیان میں کہا گیا کہ کورنگی نمبر 3 کے ماڈل فیملی پارک میں ایک 35 سالہ شخص کو اندھی گولی لگی جس سے وہ ہلاک ہو گیا، لاش قانونی کارروائی کے لیے جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر منتقل کر دی گئی، جبکہ مزید تحقیقات جاری ہیں۔

تیسرا واقعہ کلری کے علاقے میں ابراہیم مسجد کے قریب آگرہ تاج کالونی میں پیش آیا، جہاں ضلع جنوبی کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) سید اسد رضا کے مطابق 70 سالہ شخص اپنے گھر کے باہر بیٹھا تھا کہ اسے اندھی گولی لگ گئی، انہوں نے بتایا کہ زخمی کو سول اسپتال کراچی منتقل کیا گیا، مگر وہ دورانِ علاج دم توڑ گیا۔

Shares: