ہزاروں مریضوں کیلئے ایک بی پی آپریٹر
قصور
32 لاکھ آبادی والے ضلع کے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال کی ایمرجنسی میں ایک بی پی آپریٹر مشین جو کہ سارا دن مختلف وارڈوں میں گھومتی ہے،بلڈ پریشر چیک کروانے والے شدید پریشان
تفصیلات کے مطابق قصور ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز ہسپتال کی ایمرجنسی میں ایک ہی بی پی آپریٹر موجود ہے جو کہ سارا سار دن ایمرجنسی کی مختلف وارڈوں میں گھومتا ہے اور بلڈ پریشر چیک کروانے والے مریض نرسوں و پیرا میڈیکل سٹاف کے کہنے پر اسے مختلف وارڈوں میں ڈھونڈتے پھرتے ہیں
گزشتہ دن شہری ظہیر احمد علاج کیلئے ڈی ایچ کیو ہسپتال گیا تو ڈاکٹر نے اسے بلڈ پریشر چیک کروانے کا کہا جس پر ظہیر بلڈ پریشر چیک کروانے کیلئے ڈاکٹر کے کمرے کے باہر بیٹھی بلڈ پریشر چیک کرنے والی نرس کے پاس گیا تو اس نے بتایا کہ بی پی آپریٹر ایک ہی ہے جو کہ اوپر وارڈ میں گیا ہوا ہے
ظہیر اوپر والی وارڈ میں گیا تو جواب ملا کہ بی پی آپریٹر میل وارڈ میں ہے ،میل وارڈ میں جانے پر جواب ملا کہ بی پی آپریٹر فارغ نہیں
مذید تحقیق کرنے پر پتہ چلاا کہ پوری ایمرجنسی وارڈ میں ایک ہی کلوکومیٹر ہے جس کی سٹرپس زیادہ تر ختم ہی رہتی ہیں اور شوگر کے مریضوں کو باہر سے شوگر چیک کروانی پڑتی ہے
حیرت کی بات ہے کہ ضلع قصور کی آبادی تقریبا 32 لاکھ ہے اور زیادہ تر باقی تین تحصیلوں سے بھی لوگ یہیں آتے ہیں مگر پھر بھی ایک ہی بی پی آپریٹر ہے اور دیگر سہولیات کا بھی فقدان ہے
شہریوں نے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں سہولیات کے فقدان پر شدید پریشانی کا اظہار کیا ہے اور وزیر اعلی پنجاب و وزیر صحت سے نوٹس لینے کی اپیل کی ہے