سینیٹ میں شکست کے بعد حاصل بزنجو کی ہوئی طبیعت ناساز

0
60

سینیٹ میں اپوزیشن کے نامزد امیدوار برائے چیئرمین تحریک عدم اعتماد کی ناکامی کے بعد ہسپتال جا پہنچے

چیئرمین سینیٹ کی وزیراعظم سے ملاقات، صادق سنجرانی پہلے کس سے ملے؟

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ روز سینیٹ کا اجلاس ہوا جس میں اپوزیشن کی جانب سے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کی گئی، اپوزیشن کی جانب سے 64 اراکین نے تحریک کی تائید کی تا ہم جب اس پر ووٹنگ ہوئی تو اپوزیشن کو 50 ووٹ ملے، اپوزیشن کی تحریک ناکام ہوگئی، بعد ازاں اپوزیشن کے امیدوار برائے چیئرمین حاصل بزنجو نے ایک سوال کے جواب میں کہا تھا کہ 14 اراکین جنہوں نے ووٹ نہیں دئیے وہ جنرل فیض کے بندے تھے.

باغی ٹی وی کا اعزاز، سولہ جولائی کو اپوزیشن اراکین کی بغاوت کی خبرشائع کی تھی

چیئرمین سینیٹ کیخلاف تحریک عدم اعتماد ناکام، مشبر لقمان کی کھرا سچ کی پیشنگوئی درست ثابت

اپوزیشن کے امیدوار برائے چیئرمین حاصل بزنجو چیئیرمین سینیٹ بننے کا خواب سجائے اسلام آباد رہے اور اراکین سینیٹ کو ظہرانے اور عشائیے بھی دیتے رہے تا ہم تحریک کی ناکامی کے بعد حاصل بزنجو ہسپتال جا پہنچے، ان کی طبیعت ناساز ہو گئی.

اپوزیشن اتحاد ہوا فیل، صادق سنجرانی عہدہ بچانے میں کامیاب

نواز شریف کے لئے ایک اور مشکل، مریم نے کہیں کا نہ چھوڑا

حاصل بزنجو کا کراچی کی مقامی ہسپتال میں طبی معائنہ ہوا ہے، سینیٹرحاصل بزنجو کینسرکے مریض‌ ہیں، ان کو طبی امداد دینے کے بعد ہسپتال سے‌ ڈسچارج کر دیا گیا ہے.

 

سینیٹ کی تاریخ میں پہلی بار جمعرات کوچیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو عہدے سے ہٹانے کی قرارداد پر رائے شماری ہوئی۔ ووٹنگ کا عمل مکمل ہونے کے بعد حکومت اور اپوزیشن کے پولنگ ایجنٹس کے سامنے ووٹوں کی گنتی کی گئی،چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کیخلاف عدم اعتماد کی قراردادتین ووٹوںسے مسترد ہوگئی، کل 100ارکان نے ووٹ ڈالے ، قرارداد کے حق میں 50 مخالفت میں 45، پانچ ووٹ مسترد ہوئے جبکہ تین ارکان نے ووٹ نہیں ڈالا، عدم اعتماد کی تحریک مسترد ہونے پر ایوان ایک سنجرانی سب پے بھاری کے نعروں سے گونج اٹھا،

کیپٹن ر صفدر نے اپنی بیوی مریم نواز کا ہاتھ پکڑنا چاہا تو…..کیا ہوا؟ اہم خبر

چیئرمین سینیٹ کیخلاف عدم اعتماد کی قرارداد کے حق میں 50ووٹ ،مخالفت میں 45 اورپانچ ووٹ ضائع ہوئے۔چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی ناکامی کے بعد حکومتی اراکین نے ڈیسک بجا کر ایک دوسرے کو مبارکباد دی اور حکومتی اراکین کی جانب سے ایک سنجرانی سب پر بھاری کے نعرے لگائے گئے۔

Leave a reply