ہیڈ مسٹریس کی بچیوں کے سامنے معلمہ کی تذلیل

قصور
سرکاری سکول کی ہیڈ مسٹریس کا ناروا سلوک،حاملہ معلمہ کی طرف سے لیڈی ڈاکٹر کی ہدایت پر خرابی صحت پر دی گئی چھٹی کی درخواست قبول نا کی اور سکول بلوا کر تذلیل کی،پریشانی سے معلمہ کا حمل ضائع

تفصیلات کے مطابق قصور کی تحصیل چونیاں کے گاؤں ڈھوس کے گورنمنٹ گرلز پرائمری سکول کی ہیڈ مسٹریس سکینہ بی بی نے سرکاری معلمہ کو اپنا غلام سمجھ لیا اور بچوں کے سامنے تذلیل کی
معلمہ رضیہ خلیل نے اپنی خرابی صحت اور حاملہ ہونے کے باعث لیڈی ڈاکٹر کی ہدایت پر عمل کرتے ہوئے مورخہ 15 اکتوبر 2021 کو آن لائن درخواست ہیڈ مسٹریس کے نام ارسال کی جسے ہیڈ مسٹریس نے قبول نا کیا اور حاضری کا خانہ خالی چھوڑ دیا اور معلمہ کو سکول بلوا لیا
سکول پہنچنے پر ہیڈ مسٹریس نے رضیہ خلیل کی بچوں کے سامنے خوب تذلیل کی اور کہا کہ تم ملازم ہو ملازمت کرو مجھے تمہاری چھٹی قابل قبول نہیں ہر عورت بچے پیدا کرتی ہے اگر نوکری کرنی ہے تو سکول آنا ہو گا مجھے تمہارے حاملہ ہونے کا ذمہ نہیں ہے
جس پر پریشانی کے باعث معلمہ کی طبیعت بگڑ گئی تو ہیڈ مسٹریس نے چھٹی کے خالی خانے میں غیر حاضری لگا دی اور معلمہ کو گھر بجھوا دیا جسے فوری طور پر ہسپتال پہنچایا گیا تو اس کا حمل ضائع ہو گیا
لیڈی ڈاکٹر کے مطابق معلمہ کو مکمل آرام اور پریشانی سے بچنے کی تلقین کی گئی تھی تاہم ہیڈ مسٹریس نے ایک تو چھٹی منظور نا کی اور اوپر سے سکول بلوا کر بچوں کے سامنے تذلیل کی جس کے باعث معلمہ ذہنی پریشانی کے باعث شدید بیمار ہو گئی اور حمل ضائع ہو گیا
ہیڈ مسٹریس کا رویہ معلمات کے ساتھ ساتھ سکول کی بچیوں سے بھی انتہائی ناراو ہے جس کے باعث بچیاں ہر وقت ڈری سہمی رہتی ہیں اور والدین سے سکول نا جانے کا کہتی ہیں
اہلیان علاقہ نے ہیڈ مسٹریس کے نامناسب رویہ پر ڈی سی قصور،سی ای او ایجوکیشن قصور سے فوری نوٹس لے کر کاروائی کا مطالبہ کیا ہے
کیونکہ ایک تو معلمہ کی تذلیل سے اسقاط حمل ہوا اور دوسرا بچیوں و معلمات سے رویہ انتہائی ناروا ہے

Comments are closed.