ماضی میں صحت اور تعلیم کو نظرانداز کیا گیا اسلیے صحت کا نظام غیر موثر،وزیراعظم عمران خان

وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت صوبہ پنجاب میں یونیورسل ہیلتھ انشورنس کی فراہمی کے حوالے سے پیش رفت پر جائزہ لیا گیا۔
اس اجلاس میں وزیر اعلی پنجاب سردار عثمان بزدار، وزیر برائے اقتصادی امور مخدوم خسرو بختیار، مشیر وزیر اعظم شہزاد اکبر، معاون خصوصی ملک امین اسلم، صوبائی وزیر خزانہ پنجاب مخدوم ہاشم جواں بخت، معاون خصوصی وزیر اعلی پنجاب ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان اور سینئر افسران شریک تھے
اجلاس میں پنجاب کی صوبائی کابینہ کی جانب سے صوبے کی 100 فیصد آبادی کو اس سال کے آخر تک یونیورسل ہیلتھ کوریج کی فراہمی کی منظوری کے بعد اب تک کی پیش رفت کےحوالے سے آگاہ کیا گیا ۔ صحت سہولت پروگرام کی فزیبلٹی، بجٹ کے تخمینے، اور مرحلہ وار عملدرآمد پر شرکاء کو تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے آگاہ کیا گیا کہ قلیل مدتی پلان کے تحت موجودہ مالی سال کے اختتام تک ساہیوال اور ڈیرہ غازی خان ڈویژن کے 7 اضلاع میں ہیلتھ کارڈز کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی جبکہ دسمبر 2021 تک پنجاب کی 100 فیصد آبادی کو یونیورسل ہیلتھ انشورنس کے تحت ہیلتھ کارڈ کے ذریعے علاج معالجے کی بہتر سہولیات میسر ہوں گی۔
وزیراعظم عمران خان نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ماضی میں صحت اور تعلیم کے شعبوں کو نظرانداز کیا گیا جس کی وجہ سے صحت کا نظام غیر موثر ہو گیا اور اس کا سب سے زیادہ نقصان غریب عوام کو ہوا۔ عوام، خصوصا نچلے طبقےکو صحت کی معیاری اور سستی سہولیات کی فراہمی اور سماجی تحفظ فراہم کرنا موجودہ حکومت کی اولین ترجیح ہے ۔
ہیلتھ کارڈ کی فراہمی کی بدولت نہ صرف عام آدمی کو صحت کے حوالے سے تحفظ فراہم ہو گا جس وہ گزشتہ ستر سال سے محروم رہا بلکہ نظام صحت میں بھی انقلابی تبدیلی رونما ہو گی اور نظام صحت پختہ بنیا دوں پر استوار ہو گا۔ وزیراعظم عمران خان نے یونیورسل ہیلتھ انشورنس کے اہداف کی تکمیل کے حوالے سے مسلسل مانیٹرنگ کرنے کی ہدایت کی اور وفاقی حکومت کی طرف سے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی ۔

Comments are closed.