لاہور(باغی ٹی وی )بھکر کے علاقے جنڈانوالہ میں رات دو بجے ہونے والی شدید ژالہ باری نے تمام ریکارڈ توڑ دیے۔ ژالہ باری اتنی شدید تھی کہ لوگوں نے پوری رات جاگ کر اپنے مکانوں کی چھتوں سے برف ہٹائی، کیونکہ برف کے جمع ہونے سے چھتوں کے پرنالے مکمل بند ہوگئے اور بارش کے پانی کی نکاسی رک گئی، جس کے باعث کئی مکانات کو نقصان پہنچنے کا خدشہ پیدا ہوگیا۔

تفصیلات کے مطابق پنجاب، خیبرپختونخوا، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کے مختلف علاقوں میں موسلا دھار بارش اور ژالہ باری نے تباہی مچادی، کھڑی فصلیں مکمل برباد، کسان پریشان حال ہیں سب سے خطرناک صورتحال بھکر کے علاقے جنڈانوالہ میں پیدا ہوئی جہاں رات دو بجے ہونے والی شدید ژالہ باری نے تمام ریکارڈ توڑ دیے۔ ژالہ باری اتنی شدید تھی کہ لوگوں نے پوری رات جاگ کر اپنے مکانوں کی چھتوں سے برف ہٹائی، کیونکہ برف کے جمع ہونے سے چھتوں کے پرنالے مکمل بند ہوگئے اور بارش کے پانی کی نکاسی رک گئی، جس کے باعث کئی مکانات کو نقصان پہنچنے کا خدشہ پیدا ہوگیا۔

ژالہ باری کے نتیجے میں گندم،چنا، کنولا، سرسوں، چارہ جات اور باغات کو شدید نقصان پہنچا۔ مقامی کسانوں کے مطابق ژالہ باری اتنی شدید تھی کہ کھیتوں میں کھڑی فصلیں مکمل طور پر تباہ ہوگئیں، جس سے ان کی سال بھر کی محنت ضائع ہوگئی۔ کئی علاقوں میں آم اور دیگر پھلوں کے باغات بھی بری طرح متاثر ہوئے۔

پنجاب کے دیگر شہروں منڈی بہاؤالدین، چکوال، اٹک، گجرات اور جہلم میں بھی موسلا دھار بارش ہوئی جبکہ مری میں بادل کھل کر برسے، جس سے موسم خوشگوار ہوگیا۔

خیبرپختونخوا کے چترال، کالام، بالاکوٹ اور بنوں میں بھی بارش کے باعث درجہ حرارت میں کمی آئی، جبکہ گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کے مختلف مقامات پربارش ہوئی ہے

دوسری طرف متاثرہ کسانوں کا کہنا ہے کہ وہ پہلے ہی مہنگی کھاد اور بیجوں کی وجہ سے مشکلات کا شکار تھے، اب فصلیں تباہ ہونے سے مزید مسائل میں گھر گئے ہیں۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر نقصانات کا تخمینہ لگایا جائے اور متاثرہ کسانوں کو مالی امداد فراہم کی جائے تاکہ وہ آئندہ کی فصل کے لیے کچھ کر سکیں۔

محکمہ موسمیات کے مطابق آئندہ 24 گھنٹوں میں مزید بارش اور بعض علاقوں میں ژالہ باری کا امکان ہے، جس سے صورتحال مزید سنگین ہونے کا خدشہ ہے۔ ماہرین نے کسانوں کو متنبہ کیا ہے کہ وہ ممکنہ نقصانات سے بچنے کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔

Shares: