کرچی میں ٹریفک حادثات میں اضافے کے پیش نظر وزیراعلی سندھ اور آئی جی سندھ کی ہدایت پر ٹریفک پولیس نے قانون کی سختی سے پابندی کرانے کے لیے آ ض سے بھرپور کریک ڈاؤن شروع کر دیا ہے۔
باغی ٹی وی کے مطابق ضبط کی جانے والی گاڑیوں میں واٹر ٹینکرز، بسیں، ٹرالرز، ڈمپرز اور دیگر ہیوی گاڑیاں شامل ہیں۔ ان میں سے کئی گاڑیاں زائد العمر اور چلنے کے قابل بھی نہیں ہیں، جبکہ ایک واٹر ٹینکر کو مختلف جگہوں پر میجک سے چپکایا گیا تھا۔اس آپریشن کے دوران 50 سے زائد ہیوی گاڑیاں ضبط کر لی گئی ہیں، جنہیں بلدیہ کے امپاونڈ یارڈ منتقل کر دیا گیا ہے۔بتایا گیا کہ یہ گاڑیاں ٹریفک کے اصولوں کی خلاف ورزی کرتی تھیں اور شہر کی سڑکوں پر حادثات کا باعث بن رہی تھیں۔
اس سلسلے میں ٹریفک پولیس نے اعلان کیا ہے کہ ضبط شدہ گاڑیاں صرف فٹنس سرٹیفکیٹ جاری ہونے پر چھوڑی جائیں گی۔ اس مقصد کے لیے امپاونڈ یارڈ میں ایک ٹیم کو باقاعدہ طور پر تعینات کر دیا گیا ہے، جو گاڑیوں کی فٹنس کا جائزہ لے گی اور تصدیق کرے گی کہ آیا یہ گاڑیاں سڑک پر چلنے کے قابل ہیں یا نہیں۔ڈی آئی جی ٹریفک پیر محمد شاہ نے اس کریک ڈاؤن کے آغاز کا اعلان کیا اور کہا کہ اس مہم کا مقصد شہریوں کو محفوظ رکھنے اور ٹریفک حادثات میں کمی لانا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ قانون پر سختی سے عملدرآمد کیا جائے گا اور ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کارروائیاں جاری رہیں گی۔