عرفان خان بزدار, فن کی بلندیوں کی طرف گامزن

باغی ٹی وی رپورٹ :عرفان خان بزدار نے اپنی فنی زندگی کا آغاز محمد علی اور اسماعیل شاہ کی اداکاری سے متاثر ہو کر کیا۔ موسیقی میں ان کے آئیڈیل عطاء اللہ عیسیٰ خیلوی، نازیہ حسن اور زوہیب حسن ہیں جبکہ ادب کے میدان میں محسن نقوی کو اپنا رہنما مانتے ہیں۔ ڈیرہ غازی خان آرٹس کونسل میں اسٹیج ڈراموں اور موسیقی کے پروگراموں کے ذریعے مقامی فنکاروں کو نمایاں ہونے کے مواقع فراہم کیے گئے اور عرفان خان نے ابتدا میں معین شاہ اور سیلم ناز کے گروپ کے ساتھ کام کیا۔

اداکاری اور پروڈکشن کا سفر
عرفان خان بزدار نے متعدد کمرشل اور نان کمرشل اسٹیج ڈراموں میں بطور اداکار اور پروڈیوسر حصہ لیا۔ ان کے معروف ڈراموں میں "آپ کو کیا تکلیف ہے”، "حسینہ چکر باز”، "پہلا قطرہ”، "چاچا زیرو میٹر”، "ووہٹی دا سوال اے”، "آؤ خوشیاں ونڈو”اور اک واری مل ڈھولہ شامل ہیں۔ ان ڈراموں میں ان کی اداکاری نے ناظرین کو متاثر کیا اور شوبز کے ساتھ ساتھ ادب اور صحافت کے میدان میں بھی وہ اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا چکے ہیں۔

صحافت میں خدمات
عرفان خان بزدار نے کئی اہم صحافتی اداروں میں بیورو چیف کی حیثیت سے خدمات انجام دی ہیں۔ ان کا تجربہ ہفت روزہ صداۓ سنگھڑ، فخر معین، دورِ حاضر، ماہنامہ روہی میگزین کراچی اور دیگر اخبارات سے جڑا ہے۔اس وقت بھی کئی اداروں میں اپنی خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔

سرائیکی فلم انڈسٹری میں کردار
جنوبی پنجاب میں سرائیکی فلموں کے آغاز کے وقت عرفان خان بزدار اور محمد سجاد کھوکھر نے مل کر فلمی سفر کا آغاز کیا۔ عرفان خان نے ڈیرہ غازی خان میں کہکشاں پرفارمنگ آرٹس فلم پروڈکشن اینڈ ایڈورٹائزنگ ایجنسی کی بنیاد رکھی۔ انہوں نے بلال اعوان کی ہدایت کاری میں سرائیکی فلم "وسایا تے ڈیوایا” بنائی، جس کے بعد "ماما بگا”، "اجڑی جھوک”، "رن دی مار” اور "رانجھا سب دا سانجھا” جیسی فلمیں بھی پیش کیں۔

اسٹیج ڈرامے اور بڑے پروجیکٹس
عرفان خان بزدار نے کئی اسٹیج ڈراموں اور پروگراموں کی پروڈیوسنگ اور ہدایت کاری کی۔ 2012 میں آرٹس کونسل ڈیرہ غازی خان کی نئی عمارت میں "ہنڑ موجاں ای موجاں” پیش کیا، جسے معین شاہ نے ڈائریکٹ کیا اور اطہر ببر اور ظفر عباس گوگا نے بھی حصہ لیا۔ اسی سال نعت خوانی اور حسن قرأت کے مقابلے بھی منعقد کیے۔ ان کے کامیڈی ڈرامے "آؤ خوشیاں ونڈو” میں آئمہ خان، نین شہزادی، عروج خان اور دیگر فنکاروں نے شاندار کارکردگی دکھائی۔

فلموں میں نئے چہروں کا تعارف
عرفان خان نے سرائیکی فلم انڈسٹری میں کئی نئے چہروں کو متعارف کرایا اور گلوکاروں کے ویڈیو البمز بھی تیار کیے، جن میں ایاز اللہ، تیمور خان اور زاہدہ نتھلی والی شامل ہیں۔ انہوں نے پاکستان ٹیلیویژن ملتان سینٹر میں بھی بطور اداکار خدمات انجام دیں اور اے کیٹگری کا اعزاز حاصل کیا۔

15 سال پرانی فلم کی ریلیز
حال ہی میں عرفان خان بزدار اور سجاد کھوکھر نے "اجڑی جھوک” کے نام سے 15 سال پرانی فلم ریلیز کی جو ماضی میں بعض وجوہات کے باعث پابندی کا شکار ہوگئی تھی۔ ان کا یہ سفر فن، صحافت، اور ادب کے میدان میں ان کی انتھک محنت اور جذبے کا مظہر ہے۔

عرفان خان بزدار نہ صرف اپنے استاد بلال اعوان مرحوم کے شاگرد ہونے پر فخر محسوس کرتے ہیں بلکہ ان کے فن کی میراث کو بھی زندہ رکھے ہوئے ہیں۔

Comments are closed.