لبنانی کابینہ کی جانب سے عسکریت پسند تنظیموں کو غیر مسلح کرنے سے متعلق قرار داد پر حزب اللّٰہ نے سخت ردعمل دیتے ہوئے اسے مسترد کر دیا ہے۔

حزب اللّٰہ کے سیکریٹری جنرل نعیم قاسم نے قرار داد کو "گھناؤنا گناہ” قرار دیا اور کہا کہ وزیراعظم نواف سلام کی یہ تجویز قابلِ قبول نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم اس حکومتی قرارداد کو نہ ہونے کے برابر سمجھتے ہیں، تاہم حکومت سے مذاکرات کے لیے تیار ہیں۔نعیم قاسم نے مزید وضاحت کی کہ لبنانی آئین مزاحمت اور اس کے ہتھیاروں کا دفاع کرتا ہے، اور یہ تحریکیں طائف معاہدے کے آئینی حصے کا جزو ہیں۔ انہوں نے کہا کہ معاہدے میں لبنان کے دفاع کے لیے تمام ممکنہ طریقے بیان کیے گئے ہیں۔

ادھر لبنانی وزیر انصاف ابراہیم نجار نے حزب اللّٰہ کے رہنما کے بیان کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ بیان لبنانی آئین کی صریح خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نعیم قاسم کا مؤقف محض سیاسی رائے ہے جس کی نہ کوئی آئینی حیثیت ہے اور نہ قانونی وزن۔وزیر انصاف نے زور دیا کہ آئین ریاستی خود مختاری، اسلحے کی اجارہ داری اور جنگ و امن کے فیصلے صرف ریاست کے دائرہ اختیار میں دیتا ہے۔

پاک-ترکیہ بحری فورسز کی مشق، سمندر و خشکی میں آپریشنز کا عملی مظاہرہ

بھارت،سابق بی جے پی ترجمان کی بطور جج تقرری پر ہنگامہ

بھارت،سابق بی جے پی ترجمان کی بطور جج تقرری پر ہنگامہ

غزہ پر اسرائیلی جارحیت ،24گھنٹوں میں مزید 135 فلسطینی شہید

Shares: