بھارت میں ہندو انتہا پسند تنظیم ہندو مہا سبھا کی خاتون رہنما پوجا شکون پانڈے پر معروف بزنس مین کے قتل کا الزام عائد کیا گیا ہے۔

پولیس کے مطابق پوجا شکون پانڈے نے اپنے افیئر کے بعد تعلقات خراب ہونے پر بزنس مین کو قتل کرانے کے لیے لاکھوں روپے میں شوٹروں کو سپاری دی۔ ملزمہ کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں۔بھارتی میڈیا کے مطابق 23 ستمبر کو 30 سالہ تاجر ابھیشیک گپتا کو فائرنگ کرکے قتل کیا گیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اس قتل کی منصوبہ بندی پوجا شکون پانڈے اور ان کے شوہر اشوک پانڈے نے کی تھی، جنہوں نے شوٹروں کو 3 لاکھ روپے میں سپاری دی۔

ابھیشیک کے والد نیرج گپتا نے الزام لگایا کہ ان کے بیٹے کے پوجا شکون پانڈے کے ساتھ تعلقات تھے، لیکن جب اس نے کنارہ کشی اختیار کی تو پوجا نے انتقاماً قتل کی سازش رچائی۔پولیس نے ملزمہ کے شوہر اشوک پانڈے کو گرفتار کر لیا ہے جبکہ پوجا شکون پانڈے کی تلاش جاری ہے۔ واقعے میں ملوث ایک شوٹر بھی گرفتار ہوا ہے، جس نے بیان دیا کہ قتل پوجا اور اشوک پانڈے کے حکم پر کیا گیا۔ اس کے مطابق ایک لاکھ روپے ایڈوانس دیے گئے تھے اور باقی رقم قتل کے بعد ملنی تھی۔

پولیس کا کہنا ہے کہ سی سی ٹی وی فوٹیج اور دیگر شواہد کی بنیاد پر مزید تحقیقات جاری ہیں اور جلد مزید گرفتاریوں کا امکان ہے۔واضح رہے کہ پوجا شکون پانڈے کو 2019 میں مہاتما گاندھی کے قتل کی ڈرامائی عکاسی پر بھی گرفتار کیا گیا تھا، جب انہوں نے گاندھی کے مجسمے پر گولی چلائی اور ناتھو رام گوڈسے کے مجسمے کو ہار پہنایا تھا۔

پشاور ہائیکورٹ کا سرکاری ہسپتالوں کو آؤٹ سورس کرنے پر مزید کارروائی روکنے کا حکم

نیشنل پریس کلب پر پولیس حملے کے خلاف جمعہ کو یومِ سیاہ منانے کا اعلان

یوٹیوبر ڈکی بھائی کی ضمانت کی درخواست پھر مسترد

Shares: