بھارت، ہندو لڑکی اپنی مسلمان سہیلیوں‌ کو بچانے کیلئے انتہاپسندوں کے سامنے ڈٹ گئی، حملہ ناکام بنا دیا

بھارتی ریاست اترپردیش میں ایک مسلم خاندان کو تشدد کا نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی تاہم مسلم خاندان کے ساتھ سفر کرنے والی ہندو لڑکی نے جرآت کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنی سہیلی اور دیگر اہل خانہ کو بچا لیا۔

باغی ٹی وی کی رپورٹ‌ کے مطاب اترپردیش کے علی گڑھ ضلع میں دو سالہ لڑکی کے قتل کے بعد حالات سخت کشیدہ ہیں ۔ علی گڑھ سے چالیس کلومیٹر دور جتاری علاقہ میں ایک مسلم خاندان سفر کر رہا تھا کہ اسی دوران ہندوانتہاپسندوں نے ویگن میں نقاب پوش مسلمان عورتوں کو دیکھ کر دھاوابول دیا تاہم اس دوران پوجا چوہان نامی ایک خاتون جو مسلم لڑکیوں کی سہیلی تھی اور انہی کے ساتھ شادی کی تقریب میں جارہی تھی، وہ ان کیلئے ڈھال بن گئی اور اس نے ہندو انتہاپسندوں کو زبردستی تشدد سے روکنے میں مدد کی۔

رپورٹ کے مطابق مسلم لڑکیوں کے ہمراہ سفر کرنے والے شفیع محمد عباسی اس حملہ میں زخمی ہوئے، ان کا کہنا تھا کہ ہندوانتہاپسندوں نے لوہے کی سلاخوں اور لاٹھیوں سے ویگن پر حملہ کیااور وہ ہمیں قتل کرنے والے تھے کہ پوجا چوہان جو میری بیٹیوں کی طرح ہے ، اس نے ان کی بہت مدد کی اور ہمارے اور انتہاپسندوں کے مابین ڈھال بن گئی۔ اسی دوران موقع ملنے پر ویگن کا ڈرائیور حملہ کے دوران ہی گاڑی بھگاکر لے گیااور وہ بڑی مشکل سے بحفاظت علی گڑھ پہنچنے میں کامیاب ہوئے۔

شفیع محمد کا کہنا تھا کہ پوجا اور اس کے خاندان کے ساتھ ہمارے دہائیوں‌ پرانے تعلقات ہیں اور یہ میری بیٹیوں کے ساتھ ہی شادی میں شرکت کیلئے ہمارے ساتھ سفرکر رہی تھی.

Comments are closed.