ہندو راشٹر کے قیام کیلئے ہندوستان کو مسلمانوں کا قبرستان بنادیں گے، انتہا پسند ہندو رہنما کی دھمکی
![](https://baaghitv.com/wp-content/uploads/2023/02/bajrang.jpg)
نئی دہلی: ہندو انتہا پسند رہنما بجرنگ منی داس نے ایک بار پھر ہندوؤں کو مسلمانوں کی نسل کشی پر اکسایا ہے۔
باغی ٹی وی : بھارت میں مسلمانوں کی نسل کشی پر اکسانے والے انتہا پسند ہندو رہنما بجرنگ داس نے اپنے نئے متنازع بیان میں کہا ہے کہ ہندو راشٹر کے قیام کے لیے مسلمانوں کی نسل کشی ضروری ہے۔
واضح رہے کہ بجرنگ منی داس کو مسلمانوں کے قتل عام اور عصمت دری پر اکسانے کے الزام میں گرفتار کیا جا چکا ہے اور اب ضمانت پر ہے-
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک ویڈیو میں بجرنگ منی داس کو یہ کہتے سنا جاسکتا ہے کہ ہم ہندوستان کو مسلمانوں کا قبرستان بنادیں گے بھارت کو ہندو ریاست میں تبدیل کرنے کے لیے مسلم جہادیوں کو ختم کیا جانا چاہیے –
منی داس نے کہا کہ ہم جانتے ہیں کہ بھارت ماضی میں ایک پُر امن ملک تھا لیکن مسلمانوں کے داخلے کے بعد اس کا امن تباہ ہوا۔ بجرنگ دل پہلے بھی ہندوستان کو مسلمانوں کا قبرستان بنانے کی دھمکی دے چکا ہے۔
واضح رہے کہ بجرنگ مونی داس لکھنؤ سے کچھ دور واقع سیتا پور میں مہارشی شری لکشمن داس اُداسی آشرم کا چیف پجاری ہےبجرنگ داس کو گزشتہ برس 13 اپریل کو مسلمان مردوں کو قتل اور خواتین کی عصمت دری پر اکسانے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔
تاہم بجرنگ منی داس نے عدالت میں اپنے بیان پر معافی مانگ لی تھی اور آئندہ ایسا بیان نہ دینے کی یقین دہانی کرائی تھی جس پر وہ اس وقت ضمانت پر رہا ہے-
جیل سے رہائی کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئےمنی داس نے کہا تھا کہ وہ اپنے مذہب اور خواتین کا دفاع جاری رکھے گا، اس کے لئے اسے ہزار بار جیل کیوں نہ جانا پڑے۔ مہنت بجرنگ منی نے کہا تھا میں نے جو کہا اس کا مجھے کوئی احساس جرم نہیں ہے اور نہ ہی مجھے کسی بات پر کوئی افسوس ہے۔
بجرنگ منی داس کے اس بیان سے قبل مدھیہ پردیش کے وزیر اعلی شیوراج سنگھ چوہان نے کہا تھا کہ اگلے سال ہونے والے عام انتخابات ہندو راشٹر کے قیام کا باعث بنیں گے۔