18 جون تاریخ کے آئینے میں
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

1429ء۔۔کوزون آف آرک کی قیادت میں فرانسیسی فوج نے انگریزوں کو شکست دی۔

1541ء آئرلینڈ کی پارلیمنٹ نے ہینری ہشتم کو آئرلینڈ کا بادشاہ منتخب کیا۔

1576ء رانا پرتاپ اور شہنشاہ اکبر کے درمیان ہلدی گھاٹی میں جنگ شروع ہوئی۔

1583ء انگلینڈ کے رچرڈ مارٹن نے پہلی بیمہ پالیسی شروع کی۔

1758ء فرانسیسی جنرل بوسی نے نظام سلبٹ جنگ چھوڑی، ہندوستان میں فرانسیسی حکومت کی تنزلی کی شروعات۔

1812ء امریکہ نے برطانیہ اور آئرلینڈ کیخلاف جنگ کا اعلان کیا۔

1815ء واٹر لو کی جنگ میں نپولین کی فوج نے برطانیہ کو شکست دی۔

1836ء روس کے مشہور قلم کار مکسم گوکی کا انتقال ہوا۔

1837ء اسپین نے نیا آئین نافذ کیا۔

1941ء ترکی نے جرمنی کے نازی حکمرانوں کے ساتھ امن معاہدہ کیا۔

1946ء ڈاکٹر رام منوہر لوہیا کی زیرقیادت پرتگالیوں سے آزادی حاصل کرنے کے لئے ستیہ گرہ آندولن شروع ہوئی۔

1948ء انسانی حقوق سے متعلق اقوام متحدہ کمیشن نے بین الاقوامی اعلانیہ جاری کیا۔

1953ء انقلاب مصر میں جمہوریت کا اعلان، محمد علی کی بادشاہت کاخاتمہ ہوا۔ اور جنرل نجیب صدر بنے۔

1953ءامریکی فضائیہ کا جہاز جاپان میں ٹوکیو کے قریب حادثے کا شکار، 129 ہلاک ہو گئے۔

1956ء ہندو وارث قانون نافذ ہوا۔

1959ء انگلینڈ اور امریکہ کے درمیان دنیا کی پہلی نشریاتی خدمات شروع ہوئی۔

1960ء ہندوستان کی ماہر ریاضیات شکنتلا دیوی نے 13 ہندسوں کا ضرب ذہنی طور پر 28 سیکنڈ میں مکمل کر کے عالمی ریکارڈ بنایا۔

1968ء امریکی سپریم کورٹ نے مکانوں کے فروخت کرنے یا کرائے پر دیئے جانے میں رنگ نسل کی بنیاد پر تفریق برتے جانے پر پابندی لگا دی۔

1978ء۔۔۔شاہراہ ریشم یا شاہراہ قراقرم زمانہ قدیم ہی سے ایک اہم شاہراہ کی اہمیت رکھتی تھی جس کی وجہ سے چین کی بہت سی اجناس دنیا کے دوسرے خطوں تک پہنچتی تھیں چونکہ ان اجناس میں خاص جنس ریشم ہی تھی اس لئے اس شاہراہ کا نام ہی شاہراہ ریشم پڑگیا تھا۔ جب چین کی اجناس تجارت بحری راستے سے خلیج فارس تک پہنچنے لگیں تو یہ شاہراہ رفتہ رفتہ بند ہوگئی۔ قیام پاکستان کے بعد جب عوامی جمہوریہ چین اور پاکستان میں دوستی کے اٹوٹ رشتے استوار ہوئے تو اس شاہراہ کی ازسرنو تعمیر کا سوال بھی سامنے آئے۔ 3 مئی 1962ء کو دونوں دوست ممالک نے ایک معاہدے پر دستخط کئے جس کی رو سے 1969ء میں شاہراہ ریشم کا وہ حصہ بحال ہوگیا جو پاکستان کی شمالی سرحد تک آتا تھا۔ اس کے ساتھ ہی اس قدیم شاہراہ کی دوبارہ تعمیر کا آغاز بھی ہوا اور پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد سے 62 میل کے فاصلے پر حویلیاں کا مقام اس شاہراہ کا نقطہ آغاز ٹہرا۔ کوئی 500 میل طویل یہ عظیم شاہراہ، جسے دنیا کا آٹھواں عجوبہ کہا جاتا ہے، 1978ء میں مکمل ہوئی۔ اس شاہراہ کی تعمیر میں پاکستانی فوج کے انجینئرز اور چینی ماہرین نے ایک دوسرے کے دوش بدوش کام کیا۔ یہ شاہراہ گلگت اور ہنزہ کے علاقوں کو درہ خنجراب کے راستے میں چین کے صوبہ سنکیانگ سے ملاتی ہے۔ یہ سطح سمندر سے 15,100 فٹ بلند ہے۔ اس عظیم شاہراہ قراقرم کی تعمیر نو کا آغاز 16فروری 1971ء کو ہوا تھا اورتعمیر مکمل ہونے کے بعد 18جون 1978ء کو افتتاح ہوا۔

1981ء امریکہ کے سان فرانسسکو میں ایڈز کی بیماری کی شناخت کی گئی۔

1986ء امریکہ کے دریائے کولیریڈو پر جہاز اور ہیلی کاپٹرکی ٹکر میں 52 افراد ہلاک۔

1997ء میں پاکستان کے محکمہ ڈاک نے ’’پاکستان کے پھل‘‘ کے عنوان سے ڈاک ٹکٹوں کی ایک نئی سیریز کا آغاز کیا تھا۔ اس سیریز کے دوسرے چار ڈاک ٹکٹوں کا سیٹ 18 جون 2002ء کو جاری ہوا جن پر آم کی چار اقسام کی تصاویر بنی تھیں۔ چار چار روپے مالیت کے ان یادگاری ڈاک ٹکٹوں کا ڈیزائن پاکستان سیکیورٹی پرنٹنگ کارپوریشن کی ڈیزائنر نرگس جاوید نے تیا رکیا تھا۔ ان ڈاک ٹکٹوں پر انگریزی میں آموں کی چاروں اقسام اور MANGO اورFRUITS OF PAKISTAN کے الفاظ طبع کیے گئے تھے۔

2008ء اسرائیل نے لبنان کے ساتھ ساٹھ سالہ پرانا تنازعہ حل کرنے کے لئے امن بات چیت کی تجویز دی۔

2013ء عراق کے دارالحکومت بغداد میں دو خود کش حملوں میں 31 افراد ہلاک اور 60 زخمی ہو گئے۔

2013ء پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخواہ کےضلع بنوں کے علاقے شیرگڑھ میں جنازے کے دوران خود کش حملے میں ممبر صوبائی اسمبلی سمیت 30 افراد شہید ہو گئے۔جب کہ 75 زخمی ہوگئے ۔

2017ء۔پاکستان نے بھارت کو چیمپیئنز ٹرافی میں 180 رنز سے شکست دی ۔

تعطیلات و تہوار

1953ء مصر جمہوریہ بنا

فادر ڈے۔۔1967 سے منایا جانیوالا فادر ڈے اس عہد کی یقین دہانی ہے کہ ہماری زندگی کی ساری رعنائیاں انہیں کے دم سے ہیں ۔ دن رات مشقت کر کے ہماری زندگی کو خوشحال اور آسودہ کرنے کے لیے باپ کی عمر گزر جاتی ہے مگر حوصلہ کم نہیں ہو پاتا ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تلاش و ترسیل : آغا نیاز مگسی

Shares: