ہم چاہتے تو عمران خان کے خلاف سزائے موت والے کیسز بنا سکتے تھے،رانا ثنااللہ

0
69
rana sana

وزیر داخلہ رانا ثنااللہ کا کہنا ہے ہم چاہتے تو عمران خان کے خلاف سزائے موت والے کیسز بنا سکتے تھے۔

باغی ٹی وی: میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا جمہوریت میں اختلاف رائے کا احترام کیا جاتا ہے، عمران خان کے خلاف کوئی غلط مقدمہ نہیں بنایا ہم چاہتے تو عمران خان کے خلاف سزائے موت والے کیسز بنا سکتے تھے۔

سی ای او گوگل کی سالانہ آمدنی میں حیران کن حد تک اضافہ

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے مطالبہ کیا کہ مہنگائی میں سرکاری اور نجی اداروں کے ملازمین کی تنخواہیں بڑھائی جائیں رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا ہم الیکشن سے فرار نہیں چاہتے، چاہتے ہیں الیکشن اپنے وقت پر ہوں، جب الیکشن ہوں گے تو ن لیگ کی انتخابی مہم کی قیادت نوازشریف کریں گے۔

دوسری جانب گوجرانوالہ میں قائم چائلڈ پروٹیکشن ہوم دورے کے موقع پر وفاقی وزیر توانائی خرم دستگیر نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کی تاریخ کا تعین عدالت کے ذریعے نہیں ہو سکتا تاریخ کا اعلان کرنا الیکشن کمیشن کا کام ہے۔

منظوروسان کی ملکی حالات اور سیاست پر نئی پیشگوئی

خرم دستگیر کا کہنا تھا کہ اگر کسی بنیاد پر مذاکرات ہو سکتے ہیں وہ ایک ہی بنیاد ہے کہ اکتوبر 2023 کے انتخابات کو ہم سب مل کر صاف شفاف اور غیر آئینی مداخلت سے پاک کریں، کیونکہ 2018 میں جس طرح عوام کے ووٹ پر ڈاکا ڈالا گیا، ووٹ کے تقدس کو پامال کیا گیا وہ پی ڈی ایم کی جماعتوں کے لیے اور عوام کے لیے ایک تباہ کن اور زہریلا تجربہ ثابت ہوا ہے۔

خرم دستگیر کا کہنا تھا کہ مذاکرات سے قبل انہیں یہ قبول کرنا پڑے گا کہ جو پی ڈی ایم کی حکومت موجود ہے اس نے 2018 کے دھاندلی ذدہ انتخابات کے باوجود پاکستانی عوام کے 68 فیصد ووٹ لیے ہوئے ہیں۔

جس نے ملک کو دیوالیہ کیا اس سے مذاکرات کس لیے کریں،مولانا فضل الرحمان

وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ اس بات پر مذاکرات ضرورہونے چاہیے کہ قانون میں کس قسم کی تبدیلیاں ہونی چاہیےہم وہ پارلیمنٹ کے ذریعے کرنے کو تیار ہیں، 2023 کا الیکشن ایک مثالی الیکشن ہوگا جس میں عوام کی رائے واضح طور پر بیلٹ بکس کے ذریعے حکومتوں کا قیام کریں گی ایک دوسرے کا باہمی احترام اور ایک دوسرے کی عوامی حثیثت کا اعتراف کیے بغیر معاملات آگے نہیں بڑھ سکتے۔

Leave a reply