کراچی: سندھ کے صوبائی وزیر ناصر حسین شاہ نے خبردار کیا ہے کہ اگر متنازع کینال پراجیکٹ جاری رکھا گیا تو سندھ حکومت اتحادی حکومت سے علیحدگی اختیار کر سکتی ہے۔
باغی ٹی وی : فرنیچر ایکسپو کے افتتاح کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صوبائی وزیر نے کہا کہ نہروں کا منصوبہ پیپلز پارٹی کے لیے ایک سرخ لکیر ہے اور اگر اسے زبردستی جاری رکھا گیا تو ہم وفاقی حکومت کا حصہ نہیں رہیں گے پیپلز پارٹی انتشار نہیں چاہتی، لیکن قومی مفاد اور صوبائی خودمختاری پر سمجھوتا بھی ممکن نہیں، سندھ کو کینال پراجیکٹ پر شدید تحفظات ہیں کیونکہ صوبے میں پہلے ہی پانی کی شدید قلت ہے اگر پانی زیادہ ہو تو ہمیں کوئی اعتراض نہیں، لیکن موجودہ حالات میں یہ منصوبہ سندھ کے مفاد میں نہیں۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ انڈس ریور سسٹم اتھارٹی (ارسا) نے پانی سے متعلق غلط اعداد و شمار پیش کیے جب کہ حالیہ جائزے کے مطابق پانی کی اتنی مقدار دستیاب ہی نہیں کہ اس منصوبےکو جاری رکھا جاسکے مجھے امید ہےکہ وزیراعظم اور سیاسی قیادت دانشمندانہ فیصلہ کرے گی اور نہروں کا منصوبہ منسوخ کیا جائے گا۔
ملک اب ترقی اور خوشحالی کی راہ پر چل پڑا ہے،وزیراعظم
انہوں نے اسپیشل انویسٹمنٹ فیسیلیٹیشن کونسل (ایس آئی ایف سی) کے کردار کو سراہتے ہوئے امید ظاہر کی کہ وہ بھی اس کینال منصوبے کو ڈراپ کر دیں گے ایس آئی ایف سی بہت بہتر کام کر رہی ہے، اور ہمیں توقع ہے کہ وہ زمینی حقائق کو مدنظر رکھیں گے۔
اس موقع پر ناصر حسین شاہ نے فرنیچر ایکسپو کے انعقاد کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ 100 سے زائد اسٹالز پر عوام کو فرنیچر اور انٹیریئر ڈیزائن کے جدید رجحانات سے روشناس کرایا جا رہا ہے پاکستان میں معدنیات کی کمی نہیں، تاہم ٹیکنیکل مسائل درپیش ہیں انہوں نے اس تاثر کو بھی رد کیا کہ صوبوں کا عمل دخل ختم ہو رہا ہے۔
پاکستان کے ساتھ مزید مضبو ط تعلقات کے خواہاں ہیں،ہنگری وزیر خارجہ
کراچی میں حالیہ دہشت گردی کے واقعات کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان حملوں کے تانے بانے ملک دشمن عناصر سے ملتے ہیں اور ان کے خلاف ہر قسم کا ایکشن ہونا چاہیے تمام سیاسی رہنما محب وطن ہیں، اور سب کے لیے سب سے پہلے پاکستان ہو نا چاہیے، ملک میں دہشت گردی کے تانے بانے پاکستان دشمن قوتوں سے ملتے ہیں اور آرمی چیف کے انسداد دہشت گردی کے اقدامات کی ہم بھرپور حمایت کرتے ہیں جو عناصر دشمنوں کے آلہ کار بنے ہوئے ہیں، ان کے خلاف سخت کارروا ئی ہونی چاہیے۔
ہم نے بہت پیسا جمع کر لیا ہے، خیبر پختونخوا امیر ترین صوبہ ہے،علی امین گنڈا پور
انہوں نے فوج کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ لیبیا اور عراق کی مثالیں ہمارے سامنے ہیں جہاں پہلے ان ممالک کی افواج کو کمزور کیا گیا، اور پھر انہیں افراتفری میں دھکیل دیا گیا فوج کمزور ہوگی تو دشمنوں کو کھل کر کھیلنے کا موقع ملے گا، اس لیے ریاست کو ملک دشمن عناصر کے خلاف سختی سے نمٹنا ہوگا۔
ناصر حسین شاہ نے کہا کہ سندھ سے گیس کے ذخائر مل رہے ہیں لیکن پیداوار کے مقابلے میں صوبے کو اس کا کم حصہ دیا جا رہا ہے، انہوں نے زور دیا کہ جہاں گیس پیدا ہو، اس پر اس صوبے کا پہلا حق ہوتا ہے، لیکن ملک بھر میں تمام بہن بھائیوں کو گیس فراہم ہونی چاہیے،سندھ میں جہاں پانی دستیاب ہے، اگر جدید ٹیکنالوجی سے زراعت کو فروغ دیا جائے تو یہ خوش آئند ہوگا اور پنجاب و دیگر صوبوں میں بھی جدید زرعی اقدامات پر کوئی اعتراض نہیں۔
غزہ میں جنگ کے بعد بھی اسرائیلی فوج بفر زون میں موجود رہے گی،اسرائیلی وزیر دفاع
نہروں کے مسئلے پر سیاسی ردعمل کا ذکر کرتے ہوئے ناصر حسین شاہ نے کہا کہ اس معاملے کو ایشو بنا کر سیاسی یتیم سامنے آ گئے ہیں، کبھی کہا جاتا ہے کہ صدر نے منظوری دے دی تو کبھی مختلف سیاسی مخالفین آپس میں ایک ہو کر پیپلز پارٹی کے خلاف صف آرا ہو جاتے ہیں۔